وایناڈ: کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی کے وائناڈ دفتر پر حملہ ہوا ہے۔ حملے کے بعد ایس ایف آئی کے آٹھ طلبہ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ احتجاجی طلباء نے راہل گاندھی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔ کانگریس نے سی پی ایم حکومت اور بی جے پی پر الزامات عائد کیا ہے۔ Rahul Gandhi's office in Wayanad attacked during protest march
پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (SFI) کے تقریباً 100 کارکن احتجاجی مارچ میں شامل تھے اور وہ دفتر میں داخل ہو گئے۔ پولیس نے کہا، 'تقریباً 80-100 کارکن تھے۔ ان میں سے آٹھ کو اب تک حراست میں لیا جا چکا ہے۔ پولیس کی مزید تعیناتی کر دی گئی ہے۔ Rahul office vandalized case 8 SFI workers detained
طلبہ تنظیم نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ راہل گاندھی نے کیرالہ کے پہاڑی علاقوں میں جنگلات کے ارد گرد بفر زون بنانے کے معاملے میں مداخلت نہیں کی۔ وی ڈی ستیسن نے اس واقعہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ حملہ غنڈہ گردی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، 'وایناڈ میں راہل گاندھی کے ایم پی آفس پر ایس ایف آئی کے غنڈوں کا حملہ۔ ہم اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔'
کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے راہل گاندھی کے دفتر پر حملے کی مذمت کی اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ 'جمہوری طریقے سے احتجاج کا حق ہر کسی کو حاصل ہے لیکن اس طرح کے مظاہروں کی پرتشدد شکل اختیار کرنا غلط ہے۔ حکومت قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔'