کوچی: کیرالہ ہائی کورٹ نے ریاست میں غیر قانونی مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ضروری منظوری یا غیر قانونی طریقے سے چلائے جانے والے کسی بھی مذہبی مقام یا عبادت گاہ کو بند کرنے کا حکم جاری کرے۔ عدالت نے کیس میں ناگزیر حالات اور نادر معاملات میں نرمی کی بھی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے کسی بھی عمارت کو مذہبی مقام یا عبادت گاہ میں تبدیل کرنے سے روکنے کے لیے علیحدہ حکم نامہ جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔ illegal religious places in Kerala
کیرالہ ہائی کورٹ نے جمعہ کو غیر قانونی طور پر بنائے گئے مذہبی مقامات کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ریاست میں عبادت گاہوں کی تعداد وہاں کے ہسپتالوں کی تعداد سے تقریباً 3.5 گنا زیادہ ہے۔ عدالت نے کہا کہ اگر ہر ہندو، عیسائی، مسلمان، یہودی اور پارسی سمیت دیگر مذاہب کے لوگ اپنی رہائش گاہ کے قریب مذہبی مقام بنانا چاہیں گے تو ریاست میں فرقہ وارانہ انتشار کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔