کیرالہ ہائی کورٹ کی بینچ نے پیریا دوہرے قتل معاملے کی تفتیش قومی جانچ بیورو (سی بی آئی) سے کروانے سے متعلق ایک رکنی بنچ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی جانب سے دائر عرضی منگل کے روز خارج کر دی۔
سی بی آئی تفتیش کے خلاف عرضی خارج ہونے سے کیرالہ کی برسراقتدار کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ’مارکسسٹ‘ (سی پی آئی ایم)۔لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کی متحدہ حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
عدالت کی ایک رکنی بینچ نے کرائم برانچ کی تفتیش میں جرم میں شریک افراد کو ملزم کے طور پر فہرست بند نہ کیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے 30 ستمبر کو معاملے کی سی بی آئی تفتیش کا حکم دیا تھا۔ حالانکہ ریاستی حکومت کی دلیل تھی کہ کرائم برانچ کی جانب سے کی جانے والی تحقیقاتی پیش رفت جاری ہے۔
یہ سمجھا جاتا ہے کہ ریاستی حکومت کو سی بی آئی تفتیش میں دو افراد کی بے رحمی سے قتل کے معاملے میں سی پی آئی ایم کے سینیئر رہنماؤں کی مبینہ کردار سامنے آنے کا خوف ہے۔ اسی ڈر سے سی پی آئی ایم۔ ایل ڈی ایف حکومت نے معاملے کی سی بی آئی تفتیش کے ایک رکنی بینچ کے حکم کے خلاف 26 اکتوبر کو یہ اپیل دائر کی تھی۔