تھریسور: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے منگل کو کہا کہ یہ فیصلہ کانگریس کو کرنا ہے کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کو اگلے عام انتخابات میں ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف لڑنا چاہئے یا بائیں بازو کے خلاف۔ لیکن بہتر تو یہی ہوتا کہ وہ بی جے پی کے خلاف انتخابی سیزن میں اترتے۔
پنرائی وجین نے کہا کہ ''چونکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) بھی بی جے پی کو ٹکر دینے کے لئے بنائے گئے اپوزیشن اتحاد کا حصہ ہے، اس لیے وایناڈ سے راہل گاندھی کا الیکشن لڑنا دو اتحادیوں کے درمیان لڑائی کے مترادف ہے۔ "مثالی طور پر راہل گاندھی کو بی جے پی کے خلاف لڑنا چاہیے نہ کہ سی پی آئی (ایم) سے"۔
انہوں نے ضلع میں نو کیرالا سداسو کے دوسرے دن میڈیا کو بتایا کہ اگلے عام انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد قائم کیا گیا ہے اور اس نے واضح کیا ہے کہ سی پی آئی (ایم) وایناڈ میں اپنا امیدوار میدان میں اتارے گی۔ سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری ایم وی گووندن نے کل کہا تھا کہ راہل گاندھی کو بین ریاستی سیاسی دشمنی میں خود کو شامل کرنے کے بجائے بی جے پی کی فاشسٹ پالیسیوں کا مقابلہ کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔
پنرائی وجین نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی تھریشور سے انتخابات میں کوئی نقب نہیں لگا سکے گی۔ سال 2019 میں راہل گاندھی نے وایناڈ میں بائیں بازو کی پارٹی کے امیدوار کو شکست دے کر چار لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔