واننت پورم:بھارتیہ وچار کیندرم کی 40ویں سالانہ ریاستی کانفرنس میں منظور کی گئی ایک قرارداد میں یو جی سی اور مرکز پر زور دیا گیا کہ وہ کیرالہ حکومت کو اس کے فیصلے کو منسوخ کرنے کےلئے راضی کریں، جواعلیٰ تعلیم کے معیار، یونیورسٹیوں کی آزادی اور خود حکمرانی کے ان کے حق کوختم کردے گا۔Bharatiya Vichar Kendra Seek Help From Central And UGC Against Kerala Govt
پالیسی ساز ادارے نے اپنی قرارداد میں کہا ہے کہ کیرالہ میں اعلیٰ تعلیم کا شعبہ ریاست میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ (سی پی آئی-ایم) کی قیادت والی بائیں بازو کی حکومت کی سیاسی مداخلت کی وجہ سے مکمل طور پر خراب ہو گیا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ سیاسی مفادات اور اقربا پروری سے وائس چانسلرز اور اساتذہ کی پوسٹوں کو پر کرنے کے لیے دانستہ یو جی سی کے معیار اور یونیورسٹیوں کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے اور قانونی التزامات کو توڑ مروڑ کر پیش کیاجارہا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ اس صورتحال میں سپریم کورٹ نے ٹیکنیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کو بھی منسوخ کردیا ہے۔ لہٰذا یونیورسٹیز کے چانسلر گورنر عارف محمد خان نے وائس چانسلرز کی غیر قانونی تقرریوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان سے مستعفی ہونے کو کہا ہے۔