کوچی: وزیر اعظم نریندر مودی جمعہ کو پہلے دیسی طیارہ بردار بحری جہاز 'آئی این ایس وکرانت' کو بحریہ میں شامل کیا۔ جو کہ بھارت کی سمندری تاریخ میں اب تک کا سب سے بڑا جہاز ہے۔ مودی یہاں کوچین شپ یارڈ لمیٹڈ (سی ایس ایل) میں 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنائے گئے اس طیارہ بردار جہاز کو بھارتی بحریہ میں شامل کیا۔ دیسی طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت کی شمولیت کے ساتھ بھارت ان ممالک کے منتخب گروپ میں شامل ہو گیا جو دیسی طیارہ بردار بحری جہازوں کو ڈیزائن اور بنانے کی منفرد صلاحیت رکھتا ہے۔ PM Modi launched INS Vikrant
اس موقع پر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان، وزیر اعلیٰ پی وجین، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونووال، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال، تینوں افواج کے اعلیٰ حکام اور کئی معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
آئی این ایس وکرانت کو قوم کے نام وقف کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا، وکرانت صرف ایک جنگی جہاز نہیں ہے، یہ 21ویں صدی کے بھارت کی محنت، ہنر، اثر و رسوخ اور عزم کا ثبوت ہے۔ اس کے علاوہ یہ ہندوستانی بحریہ کے لیے پہلا مقامی طور پر ڈیزائن اور بنایا گیا جنگی جہاز ہے۔ 262 میٹر لمبا اور 62 میٹر چوڑا وکرانت تقریباً 43000 ٹن وزن لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو ایک بار 7500 سمندری میل کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 28 سمندری میل فی گھنٹہ ہے۔
جہاز میں تقریباً 2200 کمپارٹمنٹس ہیں اور اس میں 1600 میرینز کوتعینات کیا جا سکتا ہے، جن میں خواتین افسران اورسیلرس کے لئے خصوصی کیبن بھی شامل ہیں۔ طیارہ بردار بحری جہاز میں جدید ترین طبی آلات کی سہولیات کے ساتھ جدید ترین میڈیکل کمپلیکس ہے جس میں ماڈیولر آپریشن تھیٹر، ایمرجنسی ماڈیولر آپریشن تھیٹر، فزیو تھراپی کلینک، آئی سی یو، لیبارٹریز، سی ٹی اسکینر، ایکس رے مشین، ڈینٹل کمپلیکس، آئسولیشن وارڈ اور ٹیلی میڈیسن کی سہولیات وغیرہ شامل ہیں۔