کمشنر سیکرٹری نے آج مختلف کنالوں میں ملبہ نکالنے کے کام کا جائزہ لیتے ہوئے عمل آوری ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ یہ کام جلد از جلد مکمل کریں تاکہ جموں صوبے میں لوگوں کو آبپاشی کی بہتر سہولیات دستیاب ہوسکے۔
اُنہیں بتایا گیا 'اِن کنالوں کی بدولت 4500 ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی سہولیات دستیا ب ہوتی ہے'۔
مزید جانکاری دیتے ہوئے کہا گیا 'کسانوں کو 3000 کلومیٹر لمبی چھوٹی بڑی کنالوں کے ذریعے سے پانی فراہم کیا جاتا ہے'۔
اے کے ساہو نے اَفسروں پر زور دیا اور کہا 'وہ کنالوں کے باندھوں پر ناجائز قبضہ ہٹانے کے لئے اِقدامات کریں۔ اور لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اِن کنالوں میں کوڑا کرکٹ نہ پھینکیں'۔
اِس موقعہ پر اَفسروں کی ایک ٹیم بھی اُن کے ہمراہ تھی۔
حال ہی میں ایک رپورٹ سامنے آئی تھی کہ جس میں یہ لکھا گیا تھا کہ جموں ان شہروں میں آتا ہے جن میں سب سے زیادہ گندگی ہے۔
حالانکہ حکومت اور انتظامیہ اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہی ہے تاکہ انہیں جموں کو آلودگی سے پاک کرنے میں کامیابی ملے۔