ریاستی حکومت اور محکمہ وقف بورڈ کی جانب سے اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے جلوس میلاد النبی نکالنے پر پابندی ہے۔
حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ایک ذمہ دار شہری ہونے کا فرض نبھائیں۔
اسی سلسلے میں مولانا نظام الدین برکاتی خطیب و امام مسجد صدر دروازہ یادگیر نے کہا کہ جشن عید میلاد النبی کے موقع پر تین باتوں پر سختی کے ساتھ عمل کریں ۔
پہلا سیرت کے تذکرے اپنے گھروں اور اپنے بچوں کے سامنے کریں تاکہ بچوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کردار پیدا ہو۔
دوسرا حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف کثرت سے پڑھیں اس سے انسان کا دل نرم ہوتا ہے اکثر والدین کی شکایت ہوتی ہے کہ ان کے بچے ان کی بات نہیں سنتے۔
جشن میلاد النبی سے متعلق علماء کرام کی رائے تیسرا اپنے اپنے گھروں میں اپنے بچوں کے دل میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت پیدا کریں تاکہ بچے کے کردار اور اس کی زندگی میں سدھار ہوں۔
اگر لوگ اچھے ہوں گے تو معاشرہ اچھا ہو گا اور جب معاشرہ اچھا ہوگا تو ترقی خودبخود ہوگی۔
مولانا مشتاق احمد خطیب وامام مسجد نور یادگیر نے کہا کہ جشن عید میلاد النبی منانے پر ریاستی حکومت کی جانب سے جو پابندی عائد کی گئی ہے ہمیں حکومت کے احکامات پر سختی کے ساتھ عمل کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ صرف جشن منانے سے ہی ہم مسلمان نہیں ہوتے مسلمان تو اس کو کہا جاتا ہے جو حضور کی سنتوں پر عمل کرتا ہےانہوں نے کہا کہ جشن منانے کے اور بھی طریقے ہیں جیسے خون کا عطیہ کیمپ میں شامل ہوکر اپنے خون کا عطیہ دیں ۔
غریب غربا میں کھانا تقسیم کرنا اپنے اپنے گھروں میں محفل نعت کا اہتمام کرنا اپنے محلوں میں طلبا و طالبات کے لیے اسلامی کوئز مقابلہ رکھنا جس سے بچوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعلق معلومات فراہم ہو۔