'حکومت کی غلط پالیسیوں سے کسان پریشان'
کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور کے رکن اسمبلی شرن بسپا دشنا پور نے حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو رہا ہے۔
ملک میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات میں کوئی کمی آنے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ آئے دن کسانوں کے خودکشی کے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں، کبھی بارش نہ ہونے یا زیادہ ہونے سے فصلیں برباد ہونے کی وجہ سے، کبھی قرض کے بوجھ تلے دب کر کسان یہ انتہائی قدم اٹھاتا ہے۔
کرناٹک کے ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور کے رکن اسمبلی شرن بسپا دشنا پور نے حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ کھیتی باڑی کے تعلق سے حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہو رہا ہے۔
رکن اسمبلی نے یادگیر کے دیہات ڈورنلی میں ایک خاندان کے چھ لوگوں کی خودکشی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسان کے گھر والوں نے مالی پریشانیوں کی وجہ سے خود کشی کر لی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران کسانوں کو نظر انداز کرنے اور ریاست میں کسان کی جان کی پرواہ نہ کرنے کی وجہ سے ایسے حالات رونما ہو رہے ہیں۔
مالی تنگدستی اور معیشت کی بربادی نے کسانوں کو تباہی کہ دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو وقت پر بیچ اور کھاد مہیا کی جانی چاہیے۔ مشکل اوقات میں کسان کا قرض معاف کرنا چاہیے۔
لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت زرعی قوانین میں ترمیم لانے کی بات نہیں کر رہی ہے۔ وہیں، ریاستی حکومت بھی لاک ڈاؤن سے پریشان حال کسانوں کے لیے غیر سنجیدہ ہے۔ صرف کووڈ خصوصی فنڈ جاری کرنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ کسانوں کے حق میں یہ بہتر ہوتا کہ ریاستی حکومت کسانوں کے قرضے معاف کرتی.
مزید پڑھیں:
- یادگیر: ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی خود کشی
واضح رہے کہ ضلع یادگیر کے تعلقہ شاہ پور کے ڈورنلی گاؤں میں ایک کسان نے اپنی بیوی اور چار بچوں سمیت ایک تالاب میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی تھی۔