ریاست کرناٹک میں بنگلور کے شہاب تھنگل ہیومانیٹی سینٹر کے آڈیٹوریم میں دو تنظیمیں دلت مائناریٹی سینا اور ایم ایف ایس کی جانب سے "نجیب کہاں ہے؟" نامی ایک پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں کافی تعداد میں طلبا نے شرکت کی۔
اس موقع پر سماجی کارکن نغمہ نظیر نے کہا کہ یہ صرف ایک پروگرام نہیں بلکہ ایک مہم کی شروعات ہے، جو ہم پوری ریاست میں چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نجیب کو غائب ہوئے 3 سال گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک اس کا پتہ نہیں چلا، اس لیے بی جے پی کی غیر جمہوری حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے سبھی کو کمر بستہ ہونا چاہئے اور متحد ہوکر انتخابات میں مزا چکھانا ہے۔
وہیں دلت مائناریٹی کے صدر اے جے خان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کی سخت تنقید کی اور کہا کہ موجودہ حکومت نے تعلیمی اداروں پر اپنی فسطائیت کی چھاپ لگائی ہے.
انہوں نے اپیل کی کہ ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائیں یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے. اے جے خان نے اعلان کیا کہ نجیب کے نام سے چلائی جارہی اس مہم کے تحت وہ احتجاج بھی کریں گے۔
سماجی کارکن ایڈووکیٹ ایم این کوتوال کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی زیر سرپرستی دہلی پولیس و سرکاری ایجنسیاں نجیب کو دھونڈنے میں پوری طرح سے ناکام ہوئی ہیں، جب کہ یہ وہی پولیس ہے جو بھینسوں کو بھی تلاش کرلیتی ہے.