بیدر: جی سریش اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ اطلاعات و نشریات ، بیدر نے بتایا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے، جہاں بہت سے مذاہب، ثقافتیں اور روایات ہیں، ایسے جمہوری ملک میں ہمارے ہاں ایک ایسا نظام حکومت ہے جو شہریوں کے لیے شہریوں کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔جمہوریت میں حکمرانی شہریوں کی مرضی کے مطابق کی جاتی ہے۔انہیں اپنی پسند کا لیڈر منتخب کرنے کا اختیار ہے۔ وزیر اعظم ایگزیکٹو کا اصل سربراہ ہے۔ چونکہ یہ خود شہری ہیں جو انہیں منتخب کرتے ہیں، اس لیے حتمی طاقت شہریوں کے ہاتھ میں مرکوز ہوتی ہے، جسے غلط نہیں کہا جا سکتا۔
چونکہ ہندوستان دیہاتوں کا ملک ہے، اس لیے دیہاتوں میں خواندہ افراد کی تعداد کم ہے۔ وہ اپنے ووٹ کی اہمیت سے بھی کم واقف ہیں۔ الیکشن کے دوران چاہے وہ دانستہ یا نادانستہ کسی خواہش کا شکار ہو کر پیسے لے کرنا مناسب امیدوار کو اپنا قیمتی ووٹ ڈالیں گے تو وہ ایک غلطی اگلے 5 سال تک ہمارے گاؤں اور ملک کی ترقی کے لیے مہلک ثابت ہو گی۔ اس لیے ہمیں اپنا ووٹ ڈالنے سے پہلے سوچنا چاہیے اور صحیح امیدوار کو ووٹ دینا چاہیے جو ترقی کے لیے کام کرے گا۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ہر سال 25 جنوری 2011 کو قومی ووٹر ڈے منانا شروع کیا۔ اسی وجہ سے اس دن ملک کے شہریوں کو اپنے ووٹ کی اہمیت اور سیاسی حقوق سے آگاہ کرنے کے لیے کئی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں۔
ہمارے آئین نے اس ملک کے تمام شہریوں کو ایک ہی ووٹ کا حق دیا ہے، جس میں 18 سال سے زیادہ عمر کے نوجوان مرد اور خواتین، بغیر کسی جنس، مسلک، طبقے، ذات پات، پیشے کے، امیر غریب نیز ملک کا شہری کسی کو ووٹ دینے سے دور نہیں رہنا چاہیے، کیونکہ ملک کی ترقی کے لیے اچھے لیڈر کا انتخاب کرنا ہمارا حق اور فرض ہے۔ کچھ لوگ محض انتخابات کے دوران اپنا ووٹ نہیں ڈالتے۔ وہ ووٹ کی اہمیت نہیں جانتے اس لیے معاشرے کے ذہین افراد کو چاہیے کہ وہ انہیں ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کریں تاکہ ہر کوئی ووٹ ڈالے۔