اردو

urdu

ETV Bharat / state

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی کے متاثرین کا انصاف کا مطالبہ

ریاست کے کرںاٹک کے بنگلورو شہر میں آئی ایم اے کے متاثرین نے آج شہر کے فریڈم پارک میں ایک بڑے پیمانے پر احتجاج کیا تھا، جس میں کثیر تعداد میں آئی ایم اے پونزی اسکیم کے متاثرین نے حصہ لیا اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا۔

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی

By

Published : Sep 28, 2019, 2:15 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 8:34 AM IST

آئی ایم اے پونزی دھوکہ دہی، دیکھیں ویڈیو

ریاستی حکومت کی تعینات کردہ کامپیٹینٹ اتھارٹی اور مرکزی حکومت کی انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی رپورٹس کے مطابق اب تک آئی ایم اے سے منسلک تقریباً گیارہ سو کروڑ روپیے مالیت کی جائداد ضبط کی گئی ہے۔ تاہم حکومت کی جانب سے متاثرین کو ان کے سرمایہ لوٹانے کا کہیں ذکر نہیں ہورہا ہے۔
اس موقع پر متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام سرکاری افسران اور سیاسی رہنما جنہوں نے آئی ایم اے کے منصور خان سے رشوت کے طور پر کروڑوں روپے اینٹھے ہیں انہیں گرفتار کرے اور تحقیقات کے دائرے میں لائے۔
حیدرآباد سے آئے سماجی کارکن شہباز احمد خان نے ای ٹی بھارت کو بتایا کہ آئی مونیٹری ایڈوائزری پونزی اسکیم کے دھوکہ دہی کی آگ اب شہر حیدرآباد میں بھی بھڑک چکی ہے۔ یہ بات تب سامنے آئی جب چند دنوں قبل حیدرآباد پولیس نے آئی ایم اے پونزی اسکیم کی300 سے زائد شکایتیں موصول کی۔
شہباز خان نے بتایا کہ آئی ایم اے پونزی اسکیم کے متعلق ملک بھر کے کئی ریاستوں جیسے گجرات، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں شکایتیں درج کی جارہی ہیں۔
علاوہ ازیں خلیج الوسط اور یورپ میں بسنے والے بھارتیوں نے، این آر آئز نے بھی اس میں سرمایہ کاری کی ہے۔ آئی ایم اے دھوکہ دہی معاملے میں ملوث سیاست دان اور علماء کے خلاف کارروائی کی جائے۔
احتجاج میں متاثرین نے خاص طور پر منصور خان کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ 410 کروڑ روپے شیواجی نگر کے سابق رکن اسمبلی آر روشن بیگ نے لئے تھے، ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟
حکومت کے اس رویہ سے متاثرین کے نزدیک ایک بڑا سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا حکومت ان رشوت خور سیاست دانوں کو بچارہی ہے، جنہوں نے ایک غیر قانونی پونزی اسکیم کو بڑھاوا دیا؟ انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق کانگریس کے رہنما اور ایم ایل سی رضوان ارشد نے بھی پچھلے پارلیمانی انتخابات کے دوران آئی ایم اے سے 30 کروڑ روپے لئے ہیں۔
یاد رہے کہ شہر بنگلور کے متعدد معروف علماء نے سرغنہ منصور خان کے آئی ایم اے کو حلال قرار دیا اور اس کی اتنی تعریف و توصیف کی، جس سے کثیر تعداد میں مسلمان مرعوب ہوئے اور اپنی محنت کی کمائی کو اس میں سرمایہ کے طور پر استثمار کیا اور زندگی بھر کی پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اب سی بی آئی کے ایک بیان کے مطابق ایجنسی کو تحقیقات کے لئے مزید چھ ماہ درکار ہیں۔
متاثرین نے اس احتجاج میں حکومت سے مانگ کی کہ وہ آئی ایم اے کیس میں "بڑس" ایکٹ لگائے کہ تفتیش تین ماہ کے اندر ختم ہو اور سرمایہ کاروں کو ان کا سرمایہ جلد واپس مل سکے۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 8:34 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details