اردو

urdu

ETV Bharat / state

Muslim Intellectuals on Current Situation: 'ہندوتوا کے ایجنڈے کے تحت مساجد کو چھیننے کی سازش' - ایڈووکیٹ شرف الدین احمد

ملک کی موجود صورتحال پر بنگلور کے سرکردہ مسلم شخصیات نے کہا کہ موجودہ وقت میں مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو سلب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ آر ایس ایس کے نظریہ ساز گولوالکر کے پروجیکٹ کا حصہ ہے۔

Muslim Intellectuals on Current Situation
Muslim Intellectuals on Current Situation

By

Published : May 28, 2022, 4:38 PM IST

Updated : May 28, 2022, 5:08 PM IST

بنگلور:اترپردیش کے بنارس میں موجود گیان واپی مسجد تنازع سے متعلق بنگلور کے اہم شخصیات نے کہا کہ یہ آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں کی جانب سے ڈیزائن کی گئی کمیونل پولرائزیشن تکنیک ہے جس کے ذریعے وہ اپنے سیاسی مفاد کے حصول کے لیے اپنے ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے لے جارہے ہیں The current situation in the country is pushing the Hindutva agenda۔

ویڈیو دیکھیے۔

گیان واپی تنازع سے متعلق آل انڈیا لائیرز کونسل کے سیکریٹری جنرل ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ گیان واپی مسجد کا معاملہ آر ایس ایس کے گولوالکر کا ایک پروجیکٹ یے، جس کے تحت مسلمانوں کی عبادت گاہوں کو چھیننے کی سازشیں کی جا رہی ہے۔ ان کا قتل عام کرکے انہیں شکست دی جائے گی اور پھر ملک میں ان کو دوسرے درجے کا شہری بنا کر حقوق سلب کیے جائیں گے۔


راجیہ سبھا کا سابق ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ آر ایس ایس اور اس کی ذیلی تنظیموں کی جانب سے اٹھائے جارہے معاملات جیسے گیان واپی مسجد، متھرا عید گاہ، کمیونل پولرائزیشن کا حصہ ہے اور ملک کے مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔

مزید پڑھیں:

اس سلسلے میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا Popular Front of India کے وائس چیئرمین ای ایم عبد الرحمن نے کہا کہ گیان واپی معاملے کو بھی بابری مسجد کی راہ پر لے جایا جارہا ہے، تاہم انہیں انصاف کی امید ہے۔

Last Updated : May 28, 2022, 5:08 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details