بیدر: خودکشی کو روکنے کے لیے سب سے پہلے انسان میں علامات کی نشاندہی کرنی چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ اسے ذہنی تکلیف نہ ہو۔ جو لوگ تعلیم سے متعلق پریشانی کا سامنے کرتے ہیں یا دفتری معاملات سے پریشان ہوتے ہیں ان کے پاس خودکشی کرنے کی اصل وجہ نہیں ہوتی۔ جو ہمارے قریب ہے اس کا اشتراک کرنے سے ہمیں اچھی ذہنی صحت برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ سینئر سول جج اور لیگل سروس اتھارٹی کے ممبر سکریٹریز سدرمپا کے نے کہا وہ کرناٹک کالج آف آرٹس، سائنس اینڈ کامرس، بیدر میں منعقد عالمی یوم خودکشی سے بچاؤ کے پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے بول رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ مسائل کا مقابلہ ہمت کے ساتھ کرنا چاہیے، خودکشی کرنا ہی واحد حل نہیں ہے، اس سے پہلے انہوں نے حساس کونسلر اور ماہر نفسیات سے مشورہ لینے کا مشورہ دیا۔ ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام آفیسر ڈاکٹر کرن پاٹل نے کہا کہ خودکشی کرنے سے پہلے کسی شخص کے رویے کو دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی شخص میں نیند کی کمی، شدید غصہ، سماجی تقریبات میں شرکت نہ کرنا، اکیلے رہنا جیسی علامات پائی جائیں تو ماہر نفسیات اور مشیر سے مشورہ لینا چاہیے۔