ریاست کرناٹک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے حکومت نے پندرہ دنوں کا لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ڈیلی ویجز پر مختلف کام کر نے والے مزدوروں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
'غریب عوام کے اکاؤنٹ میں دس دس ہزار روپے جمع کرے حکومت' وہیں ریاستی یوتھ کانگریس کے جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ عبدالرزاق (یادگیر) نے ریاستی حکومت کی جانب سے لگائے گئے لاک ڈاؤن پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت صرف لاک ڈاؤن کا اعلان کرتی ہے، لاک ڈاؤن کے اعلان بعد عام لوگوں کی پریشانیوں سے متعلق سنجیدہ نہیں ہوتی اور نہ ہی ان مسائل پر گفتگو کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ غریب عوام کے جن دھن اکاؤنٹ، جس کو زیرو اکاؤنٹ بھی کہا جاتا ہے، میں ہر غریب خاندان کو دس ہزار روپے جمع کروا دیں تاکہ غریب عوام کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے سے ہی لوگوں کے پاس روزگار کی کمی ہے۔ لوگ پہلے ہی پریشان تھے، ایسے میں ایک کورونا کا خوف دوسرا حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کا اعلان۔ ایسے میں روزانہ کام کرکے اپنا گزر بسر کرنے والے لوگ کہاں جائیں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس لئے ریاستی حکومت کو چاہیے کہ وہ مرکزی حکومت سے مشورہ کرتے ہوئے کرناٹک کی غریب عوام کے اکاؤنٹ میں دس دس ہزار روپے جمع کریں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں پچاس فیصد لوگ سطح غربت کی زندگی گزارتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ لاک ڈاؤن کے اعلان کے فوری بعد ان کی مدد کے لیے آگے آئیں۔