بنگلورو: حجاب کے مسئلہ پر ہر گزرتے دن کے ساتھ بحث میں شدت آتی جارہی ہے۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے کو گہرائی سے دیکھنے کے بعد کوئی فیصلہ کرے گی۔ ہم نے حجاب کے حوالے سے اب تک کوئی حکم نہیں دیا۔ سی ایم سدارامیا نے خود کہا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو بھی ہم اس کی جانچ کریں گے۔ جی پرمیشور نے کہا کہ 'حکومت اس پر گہرائی سے غور و خوض کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرے گی۔'
بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے رہنما کے ٹی راما راؤ نے اتوار کو کانگریس قیادت والی کرناٹک حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سدارامیا حکومت نے ریاست میں حجاب پر عائد پابندی کو ابھی تک نہیں ہٹایا ہے اور وہ ابھی تک اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ''انہوں نے ابھی تک حجاب پر پابندی نہیں ہٹائی ہے اور سی ایم نے کہا کہ وہ اس کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ لوگ کانگریس کے رویے کو دیکھ رہے ہیں۔ وہ اقتدار میں آنے سے پہلے کیا کہتے ہیں اور اقتدار ملنے کے بعد کیسے بدلتے ہیں۔''
حجاب کے معاملے پر بحث ایک بار پھر اس وقت گرم ہوگئی جب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ایک جلسہ عام میں اعلان کیا کہ ان کی حکومت ریاست میں سابقہ بی جے پی حکومت کی طرف سے حجاب پر عائد پابندی کو ہٹا دے گی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 'ہم اس پر بات کریں گے۔ یہ بات میں نے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ ہم نے ابھی تک پابندی ہٹائی نہیں ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے موجودہ وزیر اعلیٰ سدارامیا پر الزام لگایا کہ وہ اپنی حکومت کی ناکامیوں کو چھپا رہے ہیں اور ساتھ ہی اس معاملے کو سیاسی فائدے کے لیے اٹھا رہے ہیں۔