ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں حال ہی میں ریاست میں برسراقتدار حکومت کی کابینہ نے بی جے پی کے رہنماؤں پر لگے 62 سنگین کیسز کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
مجرمانہ کیسز واپس لینا قابل مذمت واضح رہے کہ ایسا کرنے کی سفارش وزیر داخلہ بسوراج بومائی کی سرپرستی کی ایک سبکمیٹی نے کی ہے۔
ایسا کرنے کی سفارش وزیر داخلہ بسوراج بومائی کی سرپرستی کی ایک سبکمیٹی نے کی ہے واضح رہے کہ یہ فوجداری مقدمات ہیں جو بی جے پی رہنماؤں جیسے زیر برائے قانون، ٹورزم اور ایگریکلچر بھی شامل ہیں، جن پر فساد و ہنگامہ آرائی وغیر قانونی اسمبلی جیسے سنگین الزامات ہیں۔
کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں حال ہی میں ریاست میں برسراقتدار حکومت کی کابینہ نے بی جے پی کے رہنماؤں پر لگے 62 سنگین کیسز کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں اپوزیشن کانگریس پارٹی نے اس اقدام کی سخت مذمت کی ہے اور کرناٹک کانگریس کمیٹی کے ورکنگ صدر سلیم احمد نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا یہ اقدام جب کہ محکمہ قانون نے بھی اس قدم کو اٹھانے سے منع کیا ہے، سراسر غلط ہے۔
کرناٹک کی ریاستی بی جے پی حکومت کی جانب سے مجرمانہ کیسز واپس لینے کے قدم کو کانگریس نے قابل مذمت قرار دیا ہے سلیم احمد نے بتایا کہ اس سلسلے میں وہ پارٹی کے قانون ساز ماہرین سے تبادلہ خیال کرنے کے بعد قانونی راستہ تلاش کریں گے۔