گزشتہ دنوں حکومت کرناٹک نے انسداد گئوکشی قانون کو منظوری دے دی تھی۔ جس پر گورنر نے دستخط بھی کردیئے تھے۔ لیکن ساؤتھ انڈیا جمعیت القریش نے انسداد گائے ذبیحہ آرڈیننس کے خلاف پی آئی ایل کو مضبوط بنانے کے لئے اقدام کیے ہیں۔ اور انہوں نے اس کیس کو مزید مضبوط و نتیجہ خیز بنانے کی نیت سے اب پی آئی ایل کے ذریعہ امپلیڈنگ اپلیکیشن دائر کیا ہے۔
انسداد گائے ذبیحہ آرڈیننس کے خلاف پی آئی ایل کو مضبوط بنانے کے لئے اقدام - حکومت کرناٹک نے انسداد گئوکشی
انسداد گئوکشی قانون کے متعلق حکومت کرناٹک نے جیسے ہی گورنر کی دستخط کرواکر آرڈیننس لایا، اس کے فوری بعد معروف سماجی کارکن عارف جمیل نے ایڈووکیٹ رحمت اللہ کوتوال کے ذریعے اسے ہائی کورٹ میں پی آئی ایل کے ذریعہ چیلنج کردیا۔ جس کے بعد ہائی کورٹ نے حکومت کو نوٹس جاری کیا اور اب معاملہ زیر سماعت ہے۔
جمعیت القریش کے صدر یوسف قریشی کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کا انسداد گئوکشی قانون لانے کا فیصلہ عجلت، غیر منصوبہ بندی اور ایک طرفہ ہے جو کہ ریاست کے لاکھوں کسان، قریشی برادری اور اس کاروبار سے جڑے بے شمار لوگوں کے لئے نقصان دہ ہے۔ یوسف قریشی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ انسداد گئوکشی قانون کے متعلق دُہرا معیار اختیار کئے ہوئے ہے، ایک طرف بی جے پی کی اقتدار والی چنندہ ریاستوں میں گئوکشی جائز اور کچھ میں ہلکی پابندی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت عوام الناس پر تو گئوکشی پر پابندی عائد کر رہی ہے جب کہ حکومت خود اسے ایکسپورٹ کر رہی ہے۔ یوسف قریشی نے کہا کہ بی جے پی کے اس دہرے معیار کو عوام ہرگز برداشت نہیں کرے گی اور انسداد گئوکشی قانون کے خلاف مضبوطی سے قانونی لڑائی لڑے گی۔