بیدر :سماجی کارکن و سیاستداں اور ماہر تعلیم عبدالمنان سیٹھ نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے اقلیتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ذات پات پر مبنی مردم شماری کے فوائد کو محسوس کریں اور اس سے متعلق اپنے طبقہ میں بیداری پیدا کریں۔
سماجی کارکن نے بتایا کہ سال 2015 ء میں اُس وقت کی سدرامیا حکومت نے ریاست کرناٹک میں ذات پات اور سماجی پسماندگی سے متعلق سروے کروایا تھا۔ اس سروئے کی خوبی یہ تھی کہ اس سرائے میں کرناٹک میں رہنے والوں کی معاشرتی حوالے سے پوزیشن بھی واضح کرتے ہوئے ان کی درست تعداد کے ساتھ ساتھ ان کی اقتصادیات کو بھی ریکارڈ پر لانے کی کوشش کی گئی تھی۔
انہوںنے کہاکہ منان سیٹھ کے بقول پورے ہندوستان میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت ہے جس کا حوالہ کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی دے رہے ہیں۔ سی ڈبلوی کے اجلاس میں بھی اس کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ یہ اعلان خوش آئند ہے کہ سال 2015ء کو اس وقت کی سدرامیا حکومت نے جو سروئے کیا تھا وہ سروئے ماہ نومبر تک منظر عام پر لانے کا وزیراعلیٰ سدرامیاء نے اعلان کیا ہے۔