ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ شہر میں اکھل بھارت خواتین تنظیم کی جانب سے یہاں کے جگت سرکل پر مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
گلبرگہ: نئے زرعی قوانین اور گئو کشی قانون کے خلاف احتجاج اس موقع پر اکھل بھارت خواتین تنظیم کی صدر محترمہ کے نیلا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں مرکزی اور ریاستی حکومت کسان، مزدور مخالف پالیسیوں کو نافذ کر کے عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
گلبرگہ: نئے زرعی قوانین اور گئو کشی قانون کے خلاف احتجاج مرکزی اور ریاستی حکومت عوام کے مسائل حل کر نے کے بجائے کسان مخالف قوانین اور گئو کشی قانون کو جاری کر کے ہند و مسلم کے درمیان نفرت کی بیج بونے کا کام کر رہی ہے۔
کرناٹک اسمبلی میں حال ہی میں گئو کشی بل کو پاس کیا گیا ہے۔ یہ بل دستور ہند کی بنیادوں کے خلاف ہے کیونکہ دستور ہند میں ہر ایک بھارتی شہری کو اپنی پسند کی غذا کے استعمال کا حق دیا گیا ہے۔ یہ قانون بیل، بچھڑآ، بھینس سبھی پر امتناعی حکم عائد کرتا ہے۔
گلبرگہ: نئے زرعی قوانین اور گئو کشی قانون کے خلاف احتجاج اس قانون کے سبب دیہی معیشت متاثر ہو جائے گی۔ اگر گئو کشی قانون جاری ہے تو سب سے پہلے ان کارپوریٹ کمپنیوں کو بند کریں جو گائے کے گوشت کے ایکسپورٹ کا کاروبار کر تے ہیں۔
آج ملک کے کسان سردی کے موسم میں بھی دہلی میں گذشتہ کئی دنوں سے اپنے حقوق کے لیے احتجاجی دھرنے پر بیٹے ہوئے ہیں، مگر مودی حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کر نے بجائے کسانوں پر لاٹھی برسانے کا کام کر رہی ہے۔ اس لیے یہاں پر گذشتہ تین دنوں سے کسانوں کی حمایت کر تے ہو مرکزی اور ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔