بیدر:ہمارے ملک میں جہاں تک ٹیکنالوجی کی ترقی ہے، لیکن ہم اس وقت ایسا پل نہیں بنا سکتے۔ اگر اسے ترقی دی جائے تو یہ مستقبل قریب میں بین الاقوامی سیاحتی مقامبن سکتا ہے۔ ہماری تاریخی عمارتوں کو گود لینے کی اسکیم کے تحت کچھ کاروباری حضرات اسے اپنانے کے لیے آگے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بیدر ضلع کے عوامی نمائندوں، عوام اور تنظیموں کے تعاون سے تاریخی عمارتوں کے کام کو پروان چڑھایا جائے گا۔ بیدر ضلع میں کئی مذہبی اور تاریخی مقامات ہیں جن میں تاریخی قلعہ، مدر سہ محمد گاوان، تاریخی عمارتیں، نرسمہا سوامی مندر، بسواکلیان قلعہ شامل ہیں۔ جنہیں بنیادی سہولیات فراہم کرکے ترقی کی جائے گی۔
تاریخی سیاحتی مقامات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے یہ بھی پڑھیں:
Secretary Tourism visits Pahalgam تین سو نئے مقامات سیاحتی مقامات میں شامل
ریاست میں اس وقت 834 تاریخی عمارتوں کو محفوظ قرار دیا گیا ھے۔ اطلاعات ہیں کہ ریاست میں تقریباً 25 سے 30 ہزار تاریخی عمارتیں ہیں، ان کو تلاش کرنے کے لیے گاؤں کی سطح پر سروے کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور 38 تالقوں کے سروے کا کام پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے۔ ریاست میں سیاحتی مقامات کو محفوظ رکھنے کے لیے۔ عوام، تاجروں اور انجمنوں کا تعاون ضروری ہے۔ اس پس منظر میں ہماری میموریل ایڈاپشن اسکیم 25 ستمبر کو نافذ کی گئی تھی۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد عوام، تاجروں اور انجمنوں کے تعاون سے تاریخی مقامات کی ترقی ہے۔ ریاست بھر کے تاریخی مقامات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے اور وہاں کے مسائل کو سننے اور ان کے حل فراہم کرنے کے لیے ہمارے تاریخی عمارتوں کے دورے اور تحفظ کی مہم کے ایک حصے کے طور پر بیدر سے چامراج نگر تک کا سفر کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے بساونا کی کرم بھومی بیدر کی مشہور مندر بھگوان نرسمہا سوامی کے درشن کیے۔ انہوں نے کہا کہ نرسمہا سوامی مندر کی ترقی کے لیے 85 لاکھ کی زیر التوا گرانٹ جلد ہی جاری کردی جائے گی۔ ریاستی وزیر برائے جنگلات اور بیدر ضلع کے انچارج وزیر ایشوراکھنڈرے نے کہا کہ ریاست اور بیدر ضلع میں ایسے تاریخی مقامات ہیں جو بادشاہوں کے زمانے کی ثقافتی، تاریخی اور وراثت کو بتاتے ہیں۔ ان کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ جب میں وزیر تھا تو میں نے گرانٹ دی تھی اور ترقیاتی کام شروع کیے تھے۔ لیکن حکومت کی تبدیلی کے باعث فنڈز کی کمی کے باعث کام رک گیا۔ اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔ میں پہلے ہی حکومت سے رابطہ کر چکا ہوں اور متعلقہ حکام کو تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر چکا ہوں۔ آنے والے دنوں میں اس کی ترقی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ضلع میں دیگر تاریخی عمارتوں کی بھی مرمت کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
میٹنگ سے پہلے وزیر سیاحت نے بیدر میں نرسمہا سوامی مندر، ہمیلا پور اور نوباد کے قریب سیوریج اور مدرسہ محمود گاوان کا دورہ کیا۔ میٹنگ میں حج اور میونسپل ایڈمنسٹریشن کے وزیر رحیم خان، قانون ساز کونسل کے ارکان ارویندا کمار ارالی، بھیم راؤ بی۔ پاٹل، ضلع بیدر ڈپٹی کمشنر گویندریڈی، ضلع پنچایت کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شلپا ایم، ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ چناباساونا ، کرناٹک ٹیکنالوجی اور سائنس بورڈ کا عملہ، کالکی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر، بیدر کی تعلیمی اور تجارتی انجمنوں کے سربراہان و دیگر موجود تھے۔