بنگلور: ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت Hate Politics کی سیاست پر نہ صرف دانشوران بلکہ سماجی تنظیمیں بھی فکر مند ہیں اور اس پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی سیاست سے بھارت کی شبیہ عالمی سطح پر خراب ہو رہی ہے۔ Hate Politics is a Concern Issue
وہیں نفرت کی سیاست Hate Politics سے متعلق پروفیسر امیتابھ کنڈو کہتے ہیں کہ' ملک میں نیشنلزم یعنی قوم پرستی کی آڑ میں نفرت کی سیاست کی جارہی ہے جو کہ نہایت خطرناک ہے۔ نفرت کی سیاست کو ختم کرنے یا حل کے سلسلے میں پروفیسر امیتابھ کنڈو کہتے ہیں کہ جب تک سماج میں سے عدم مساوات اور تفریق کو ختم نہ کیا جائے، خوشحال بھارت کے خواب کی تعبیر ممکن نہیں ہے۔'
پروفیسر امیتابھ کنڈو نے مزید کہا کہ جب سماج میں عدم مساوات ہوگی تو یہ کیسے ممکن ہے کہ بھارت کی معیشت 5 ٹریلین کی بنے؟ جب کہ ایڈووکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ اب وقت آچکا ہے کہ ملک کے باشندے اٹھ کھڑے ہوں اور دستور کے تحفظ کے لیے قربانی پیش کریں۔'