رعنا صفوی نے کرناٹک دورے کے دوران ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ان کا یہ دورہ نہایت خوشگوار و سبق آموز رہا۔ رعنا صفوی کئی کتب کی مصنف ہیں، ان کے قلم کی خصوصیات یہ ہیں کہ وہ بھارت کی گنگا جمنی تہذیب، اس کے کھانے، رسم و رواج، تہوار، یادگاروں اور کپڑوں کے ذریعے اپنی اسٹوریز کو دستاویز کی شکل دیتی ہیں۔ رعنا صفوی 'Tales from the Quran and Hadith' اور 'The Delhi Trilogy: Where Stones Speak' کی مصنفہ ہیں۔ انہوں نے دہلی پر سرسید احمد خان کی بنیادی کتاب 'آثار الصنادید' کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ 'داستانِ غدر' اور دہلی کے 19ویں اور 20ویں صدی کے چار واقعات کا 'میرے دل کا شہر' کے طور پر ترجمہ کیا ہے۔ وہ مقبول بلاگ ranasafvi.com چلاتی ہیں۔
Rana Safvi Visit Karnataka: 'گنگا جمنی تہذیب بھارت کی روح ہے جسے نفرت سے ختم نہیں کیا جاسکتا' - prominent author Rana Safvi Visit Karnataka
معروف مصنف، بلاگر اور مترجم رعنا صفوی کرناٹک کے دورے پر ہیں، انہوں نے ٹیپو سلطان کا مقبرہ سری رنگاپٹنم، بیجاپور و دیر تاریخی علاقوں کا مشاہدہ کیا۔ Prominent Author Rana Safvi Visit Karnataka
رعنا صفوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گنگا جمنی تہذیب بھارت کی کبھی نہ مٹنے والی روح ہے، جو ہمیشہ رہے گی چاہے کوئی اسے نفرت کے ذریعے کتنا ہی ختم کرنے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ پرست طاقتوں کی جانب سے پھیلائی جارہی نفرت کو نفرت سے نہیں بلکہ محبت کے پیغام کے ذریعے دور کیا جاسکتا ہے۔ رعنا صفوی نے مسلمانوں سے کہا کہ وہ اپنے عمدہ کردار اور اپنے مذہب کے بہترین امبیسڈر بنیں اور محبت کے پیغام کے ذریعے لوگوں کے دلوں کو چھوئیں تاکہ نفرت کو دور کیا جاسکے۔