یادگیر: ریاست کرناٹک کے یادگیر ضلع کمشنر کے دفتر کے ہال میں بارڈر ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر سی سوم شیکھر نے سرحدی صورتحال سے متعلق متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ 'سرحدی علاقے میں سرکاری اداروں کے علاوہ اتھارٹی کا مقصد اس حصے میں کنڑ ادب، ثقافت اور فنون لطیفہ کے تہواروں کا اہتمام کرنا ہے اور ساتھ ہی ضروری اسکول کے کمرے، لائبریری، سڑک سے رابطہ، پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔ سوم شیکھر نے کہا کہ 'ضلعی عہدیداروں سمیت تمام عہدیداروں کو چاہیے کہ وہ سرحدی دیہات کو گود لیا گیا گاؤں سمجھیں اور مہینے میں ایک بار سرحدی دیہات کا دورہ کرکے لوگوں کے مسائل سنیں۔ لوگوں کو یہ احساس دلایا جائے کہ حکومت آپ کے ساتھ ہے۔'
انہوں نے عہدیداروں کو مشورہ دیا کہ زبان کی بقا کے لیے جدوجہد کریں، ہمارا کوئی تنازعہ نہیں، سرحدی ملک کے حصے میں کنڑ ادب کی ترقی کے لیے ہمیں مزید اچھے پروگرام بنانے چاہئیں۔ اسکول کی سطح پر مختلف پروگرام منعقد کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر زبان، فن اور ادب کو زندہ رکھنا ہے تو ہر ایک کو کنڑ بولنے اور پڑھنے کا رجحان پیدا کرنا چاہیے اور زبان کے تحفظ کے لیے کوشش کرنی چاہیے، لیکن ہمارا مقصد تصادم نہیں بلکہ ہم آہنگی ہونا چاہیے۔ کرناٹک کے سرحدی علاقوں میں کنڑ زبان کے تحفظ کا مقصد کنڑ شناخت اور بیداری کو بچانا ہے۔ سرحدی اسکولز کے لیے کمروں، بیت الخلاء، فرنیچر، سڑکوں اور نالیوں کے لیے بھی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔