ریاست تلنگانہ کے ضلع منگلور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پر امن احتجاجی مظاہرے کے دوران ہلاک ہونے والے دو افراد کو ریاستی حکومت کی جانب سے مالی امداد دیے جانے کے فیصلے کو واپس لیے جانے پرشدید نکتہ چینی کے دوران راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے رہنما کلاڈکا پربھاکر بھٹ نے کہا کہ 19 دسمبر کو دو سماج دشن عناصر ہلاک ہوئے ہیں لہٰذا ان کے پسماندگان، کسی بھی امداد کے مستحق نہیں ہیں۔
'منگلور پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے سماج دشمن' - RSS
کلاڈکا پربھاکر بھٹ نے کہا کہ سماج دشمن عناصر نے علاقے میں سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے تشدد شروع کر دیا تھا۔ جو لوگ پولیس فائرنگ میں مارے گئے تھے وہ بے گناہ نہیں تھے اور اسی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو کوئی مالی امداد نہیں دی جانی چاہیے۔

انہوں نے سماج دشمن عناصر کے ذریعے ساحلی ضلع منگلور کو کشمیر میں بدلنے کی کوششوں کو روکنے کے لیے منگلور پولیس کی تعریف کی ۔
انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ’ سماج دشمن عناصر نے علاقے میں سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے تشدد شروع کر دیا تھا۔ جو لوگ پولیس فائرنگ میں مارے گئے تھے وہ بے گناہ نہیں تھے اور اسی وجہ سے ان کے اہل خانہ کو کوئی مالی امداد نہیں دی جانی چاہیے، اگر ان متاثرین کو امداد دی گئی تو مستقبل میں تمام دہشت گرد جو پولیس اور افواج کے ہاتھوں مارے جائیں گے، وہ بھی امداد کا مطالبہ کریں گے‘۔