گلبرگہ: ریاست کرناٹک میں گاؤکشی بل پاس ہونے کے بعد اب پولیس پر یہ الزام عائد کیا جارہا ہے کہ پولیس مذکورہ بِل کا غلط استمال کررہی ہے، ریاست کے شہر گلبرگہ میں جاوید پٹیل نامی کسان کا الزام ہے کہ پولیس ان کے فارم ہاؤس میں داخل ہوکر زبردستی سے 30 سے زاہد گائے اور بیلوں کو اٹھا کر لے گئی۔ Police Accused of Carrying Cattle۔ جاوید پٹیل کا کہنا ہے کہ وہ اپنے فارم ہاؤس میں کئی جانور پال رکھے ہیں، ان میں گائے، بھینس، بکریاں ہیں، مگر پولیس نے گاؤکشی بل کا غلط استعمال کر تے ہوئے ان کے جانوروں اٹھا کر لے گئی۔
Karnataka Cow Slaughter: پولیس گاؤکشی بل کاغلط استعمال کر رہی ہے، دلت سینا کا الزام - کسان نے پولسی پر گاؤ کشی بل کے بے جا استعمال کا الزام عائد کیا
جاوید پٹیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے فارم ہاؤس میں کئی جانور پال رکھے ہیں، ان میں گائے، بھینس، بکریاں ہیں، مگر پولیس نے گاؤکشی بل کا غلط استعمال کرتے ہوئے ان کے جانوروں اٹھا کر لے گئی۔ Police Accused of Carrying Cattle
انہوں نے کہا کہ پولیس گاؤکشی بل کے تحت گائے بیل کی ٹرانسپورٹ کر نے والوں پر قانونی کارروائی کر ے، مگر کسانوں کے فارم ہاؤس پالتو مویشیوں کو بغیر کسی وجہ کہ اٹھاکر لے جانے یہ سراسر نا انصافی ہے،انہوں نے کہا کہ گاوکشی کے نام پر مسلمانوں کو بلا وجہ نشانہ بنا نا بند ہو۔ جاوید پٹیل ایک کسان ہیں، انھوں نوہ گزشتہ کئی سالوں سے دودھ کے حصول کے لئے گائے، بھینس اور بکری پالتے ہیں، تاہم پولیس یہاں آکر ان کے مویشیوں کو اٹھا کر لے گئی ہے،انہوں نے پولیس اہلکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے مویشیوں کو جلد از جلد واپس لوٹادیں۔