اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کی مخالفت - چھوٹے زمیندار کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں ہوگا

کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے مرکزی حکومت کے ذریعے زرعی قوانین میں ترمیم کیے جانے پر سخت مخالفت کی جا رہی ہیں۔

opposition to agricultural laws by farmers and social organizations in gulbarga karnataka
کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کی مخالفت

By

Published : Sep 23, 2020, 10:12 PM IST

ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ میں زرعی قوانین ترمیم کی مخالفت کے دوران کرناٹک پرانت کسان تنظیم کے نائب صدر مولا ملا نے کہا کہ مرکزی حکومت اے پی ایم سی قانون میں تبدیلی لاکر کئی لوگوں کو بے روز گار کر رہی ہے۔

کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کی مخالفت

اس قانون سے صرف کمپنیوں کو فائدہ ہوسکتا ہے کسانوں کو نہیں۔ اس قانون سے چھوٹے کسانوں کو فائدہ نہیں ملے گا۔ کیونکہ کمپنیوں کو بڑی تعداد میں اناج خریدنا پڑتا ہے۔ لیکن یہاں پر چھوٹے زمیندار کسانوں کو اس کا فائدہ نہیں ہوگا۔

کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کی مخالفت
کسان اور سماجی تنظیموں کی جانب سے زرعی قوانین کی مخالفت

کرناٹک میں سنہ 1970 میں سابق وزیر اعلیٰ دیوراج ارسو نے لینڈ ریفارم ایکٹ قانون جاری کرکے چھوٹے کسانوں کی ترقی کے لیے اس قانون کو جاری کیا تھا۔ مگر ریاستی حکومت کی جانب سے لینڈ ریفارم ایکٹ میں ترمیم کرکے زمین مافیا کو ہی بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔ جس سے زرعی شعبہ ختم ہوسکتا ہے۔ جس سے کسان کی زمین ختم ہوسکتی ہے۔ اس لیے ریاستی، مرکزی حکومت اس قانون کی تبدیلی نہ کرے، اس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details