بیدر: ریاست کرناٹک کے بیدر کی جامع مسجد میں مجلس تحفظ ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ و آندھرا پردیش کے زیر اہتمام و مجلس تحفظ ختم نبوت بیدر کے زیر انتظام ایک روزہ تفہیم ختم نبوت ورکشاپ کا انعقادعمل میں آیا۔ مولانا ارشد علی قاسمی سکریٹری مجلس ختم نبوت ٹرسٹ تلنگانہ آندھرا پردیش نے اپنے صدارتی خطاب میں موجودہ دور میں تحفظ ختم نبوت کی اہمیت و ضرورت پر انتہائی درد بھرے انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ ختم نبوت کسی ایک جماعت کا مسئلہ نہیں ہے۔بلکہ یہ پوری امت کا نقطہ اتحاد ہے۔اس لیے ختم نبوت کی حفاظت ہم میں سے ہر ایک کی دینی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ دین سیکھنے کے بجائے علماء سے دین سیکھیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ جو دین سیکھے گا وہ ضرور گمراہ ہو جائے گا۔ Tafheem Khatam E Nabuwat Workshop
مولانا نذیر احمد شکیل حسامی صدر مجلس تحفظ ختم نبوت بیدر نے تمہیدی گفتگو میں پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے بعد اب کوئی نبی آنے والا نہیں ہے۔ قیامت تک آنے والے انسانوں کے نبی محمد ﷺ ہیں، آپ ﷺ کے بعد اگر کوئی نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تو وہ جھوٹا، مکار اور فریبی ہے۔قادیانیت، شکیلیت، غامدیت، انجینئر علی مرزا، منکرحدیث، منکر ختم نبوت، گوہر شاہی و دیگر فتنہ پرور فرقے ہمارے ایمان کے لٹیرے ہیں۔ آج کے دور میں تحفظ ایمان و عقائد کی اہمیت اور اس کی بڑی ضرورت ہے، کیونکہ مسلمانوں اور بالخصوص اسکولوں اور کالجوں میں پڑھنے والوں کی اکثریت ایسی ہے، جنہیں اسلام کے بنیادی عقائد کا علم نہیں۔ جس کی وجہ سے باطل اور گمراہ فرقوں کا شکار ہو رہے ہیں، اس لیے تمام باطل فرقوں کی نشان دہی اور عقائداسلام سے آگاہی کے لیے یہ پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ Tafheem Khatam E Nabuwat Workshop in Bidar