اردو

urdu

ETV Bharat / state

این آر آئی ڈاکٹر نے 1958 میں جس سرکاری اسکول میں پڑھا تھا اس کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے دیے - اسکول کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے دیے

NRI doctor donates Rs 1.5 crore to his dilapidated alma mater سرکاری اسکول کی مرمت کے لیے این آر آئی ڈاکٹر نے 1.5 کروڑ روپے فراہم کیے ہیں۔ دراصل انہوں نے 1958 میں اس سکول سے تعلیم حاصل کی تھی۔ جب ان کو سکول کی خستہ حالی کا علم ہوا تو انہوں نے اس کا رخ موڑنے کا عزم کیا۔ اس سکول میں کمپیوٹر روم کے علاوہ لائبریری اور دیگر بہت سی چیزیں ہوں گی۔

اسکول کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے دیے
اسکول کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے دیے

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 22, 2023, 8:48 PM IST

میسور: ڈاکٹر سچیدانند مورتی، ایک غیر مقیم ہندوستانی (این آر آئی) نے 1.5 کروڑ روپے کا عطیہ دے کر ایک خستہ حال سرکاری اسکول کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر سچیدانند مورتی ایک امریکی رہائشی اور پیشے سے ڈاکٹر ہیں۔ انہوں نے 1958 میں گڈی چوک کے قریب سینئر پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ یہ اسکول 1918 میں نلواڑی کرشنا راج ووڈیار نے شروع کیا تھا۔ مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ صدی پرانا اسکول خستہ حالی کو پہنچ گیا تھا۔ اسکول کی بگڑتی ہوئی حالت کے بارے میں جاننے کے بعد، ڈاکٹر نے اسکول کی تزئین و آرائش کے لیے چندہ دینے کا فیصلہ کیا۔

آنجہانی سابق امریکی صدر جان ایف کینیڈی کے خیالات سے متاثر ہو کر یہ مت پوچھو کہ آپ کا ملک آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے، پوچھو کہ آپ اپنے ملک کے لیے کیا کر سکتے ہیں، ڈاکٹر مورتی نے سکول کو 1.5 کروڑ روپے فراہم کیے تھے۔ بتایا گیا کہ سکول کی عمارت کی تزئین و آرائش پر 18 لاکھ روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ باقی رقم سے دو منزلہ اسکول کی عمارت بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔ یہی نہیں نئی ​​عمارت میں کمپیوٹر ایجوکیشن روم، لائبریری، آڈیٹوریم اور کلاس روم اور پہلی منزل پر 300 نشستوں والا آڈیٹوریم اور دوسری منزل پر بیت الخلا اور کھانے کا کمرہ ہوگا۔ اس عمارت کا افتتاح ریاست کے پرائمری تعلیم کے وزیر مدھو بنگارپا اگلے ماہ کریں گے۔

اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہیڈ ماسٹر روی کمار نے بتایا کہ ڈاکٹر سچیدانند مورتی نے 1958 میں اس اسکول میں تعلیم حاصل کی تھی۔ انہوں نے اسکول کے بارے میں دریافت کیا تھا جس کے بعد ان کے ایک دوست نے ہمارے دروازے پر دستک دی۔ ہم نے انہیں فوری طور پر اسکول بھیج دیا، جس کے بعد تجدید کے لیے دستاویزات میں 18 لاکھ روپے کا ذکر تھا۔ تاہم، انہوں نے ایک اچھی طرح سے لیس اور وسائل سے آراستہ اسکول کی عمارت کے لیے ڈیڑھ کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔ روی کمار نے کہا کہ ہم نے یہ مسئلہ بلاک ایجوکیشن آفیسر اور ڈپٹی ڈائرکٹر آف پبلک انسٹرکشن کے نوٹس میں بھی لایا اور ایک بلیو پرنٹ تیار کیا۔ میں پرجوش ہوں اور ڈاکٹر مورتی کی کوششوں کی تعریف کرتا ہوں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details