بنگلور: گزشتہ روز کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس میں کانگریس پارٹی کو شاندار جیت حاصل ہوئی ہے وہیں بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اس مرتبہ کرناٹک میں نو مسلم امیدواروں نے شاندار جیت درج کی ہے۔گزشتہ انتخابی نتائج سے اس مرتبہ کے نتائج میں معمولی بہتری آئی ہے۔ مسلمان کرناٹک میں ریاست کی کل آبادی کے 13 فیصد سے زیادہ ہیں۔اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں حجاب تنازعہ، حلال گوشت، مسلم ریزرویشن کا خاتمہ اور اذان کا معاملہ کافی موضوع بحث رہا ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 میں نو مسلم امیدوار کانگریس پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے ہیں۔ وہیں جنتا دل سیکولر(جے ڈی ایس) نے بھی مسلمانوں کو اپنے جانب راغب کرنے کی بھر پور کوشش کی اور 23 امیدواروں کو میدان میں اترا لیکن ایک بھی امیدوار کامیاب نہیں ہوسکا۔ اس مرتبہ مسلمانوں نے نفرت کی سیاست کے خاتمے کے لیے ووٹوں کو زیادہ تقسیم نہیں ہونے دیا۔
سنہ 2008 میں کل نو مسلم امیدوار کامیاب ہوئے تھے جو کہ 2013 میں تعداد بڑھ کر 11 ہوگئی تھی جس میں کانگریس سے 9 اور جنتادل سیکولر سے 2 امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ غورطلب ہے کہ جنتادل سیکولر نے آخری وقت میں مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ساتھ اتحاد کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا تھا۔ جس کے بعد اسدالدین اویسی کی زیر قیادت اے آئی ایم آئی ایم نے دو امیدواروں کو میدان میں اتار تھا جسے کل ووٹوں کا صرف 2 فیصد ہی ووٹ ملا اور دونوں نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ وہیں سوشل ڈیمو کریٹک پارٹی آف انڈیا ( ایس ڈی پی آئی) نے 16 امیدوار جس میں 11 مسلم اور پانچ دیگر کو میدان میں اتارا تھا ۔ یاد رہے کہ کرناٹک کی کم از کم 19 سیٹوں پر 30 فیصد سے زیادہ مسلم ووٹرز ہیں۔
کامیاب مسلم امیدواروں کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
1: اتر بیلگام سے آصف (راجو) سیت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے روی بی پاٹل کو 4231 ووٹوں سے شکست دی ۔
2: اتر گلبرگہ سے کنیز فاطمہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے چندر کانت بی پاٹل کو 2712 ووٹوں سے ہرایا ہے۔
3: بیدر اسمبلی حلقہ سے رحیم خان نے سوریہ کانت ناگمارپلی کو 10780 ووٹوں سے شکست دی۔
4: شیواجی نگر سے رضوان ارشد نے بی جے پی کے این چندرا کے خلاف 23194 ووٹوں سے جیت درج کی۔