قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے) نے بنگلور کے ایک اسپتال میں کام کرنے والے ایک ماہرِ امراض چشم کو گرفتار کیا ہے جو تنازع زدہ علاقوں میں زخمی ہونے والے آئی ایس آئی ایس کیڈروں کی مدد کے لئے میڈیکل ایپلی کیشن اور آئی ایس آئی ایس کے عسکریت پسندوں کے فائدے کے لئے اسلحہ سے متعلق ایپلی کیشن کی تیاری میں تھا۔
ملزم کی شناخت عبدالرحمان (28) کے نام سے ہوئی ہے اور وہ بنگلور میں ایم ایس رامیا میڈیکل کالج میں ملازمت کرتا تھا۔
بنگلور کے باساونگنڈی کے رہائشی عبدالرحمان کو پیر کو این آئی اے نے ایجنسی کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا جس میں کشمیری جوڑے - جہاں زیب سمیع وانی اور اس کی اہلیہ حنا بشیر بیگ - اوکلا وہار ، دہلی کے جامعہ نگر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
این آئی اے کے مطابق جب انہیں گرفتار کیا گیا تھا تب پتہ چلا تھا کہ کشمیری جوڑے کی وابستگی آئی کے ایس پی سے ہے جو ایک کالعدم شدت پسند تنظیم ہیں اور انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تھا۔
این آئی اے نے ایک بیان میں کہا کہ 'تفتیش کے دوران عبدالرحمان نے اعتراف کیا کہ وہ جہاں زیب سمیع اور شام میں مقیم دیگر داعش کارکنوں کے ساتھ داعش کی سرگرمیوں کو مزید آگے بڑھانے کے لیے محفوظ پیغام رسانی پلیٹ فارم پر سازشیں کر رہا تھا۔'