مولانا نظام الدین برکاتی نے کہا کہ ملک کو آزاد کرانے کےلیے تمام مذاہب کے ماننے والوں نے اپنا خون جگر پیش کرتے ہوئے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کی۔
ملک کی آزادی میں علمائے کرام کا اہم رول انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کا آغاز مسلم نوابوں اور علمائے کرام نے اپنی جانوں کی قربانی پیش کرتے ہوئے کیا۔ نواب سراج الدولہ، شیر میسور حضرت ٹیپو سلطان شہید رحمۃ اللہ علیہ کرناٹک نے انگریزوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان کی شہادت پیش کی۔
1857 میں جب انگریزوں نے پوری طرح ملک پر قبضہ کرلیا تو علامہ فضل الحق خیر آبادی، علامہ کفایت علی، رضا علی خان بریلوی اور دیگر بے شمار علمائے کرام نے اپنی جان کی قربانی دی علامہ فضل حق خیرآبادی کا فتوی تھا کہ تن کے گورے من کے کالے یہ ہمیں آپس میں لڑوا کر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ تقسیم کرو اور حکومت کرو ان لوگوں کا منشا ہے، اس لیے ان لوگوں سے جنگ کرنا چاہیے اور ان سے آزادی حاصل کرنا چاہئے۔
مولانا نے ملک کے تمام لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک کے قانون اور قومی ایکتا اور جمہوریت کی بقاء کی خاطر ایک ہوجائیں۔