ایک جانب جہاں حجاب پر پابندی Ban on Hijab in Karnataka کے معاملے پر کرناٹک ہائی میں شنوائی جاری ہے تو وہیں ریاست کے پی ای ایس کالج میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جس میں تنہا طالبہ پر سینکڑوں بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ باحجاب طالبہ جیسے ہی کالج کیمپس میں داخل ہوئی، وہاں موجود بھگوا طلبہ جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے طالبہ کی جانب دوڑ پڑے جس کے بعد طالبہ نے بھی ان کے نعرے کے جواب میں اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔
باحجاب طالبہ پر بھگوا غنڈے ٹوٹ پڑے اس معاملہ میں ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں نوجوان مسلم طالبہ نے ہندوتوا کے ہجوم کے انتہائی اشتعال میں نعروں کا بڑی ہمت کا مظاہرہ کرکے جواب دیا ہے۔ اپنے آئینی حقوق کے حصول کی کوشش میں اس طالبہ کے ساتھ ساتھ دیگر طالبات کا طرز عمل مثالی رہا ہے۔ جب کہ ریاستی حکومت کا ردعمل اس برے عمل میں مشکوک رہا ہے۔
باحجاب طالبہ پر کس طرح بھگوا طلبہ ٹوٹ پڑے، آپ بھی دیکھیں اس ویڈیو سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ریاستی حکومت کس قدر بے بس ہے یا پھر اس معاملے میں اس کی خاموشی کہیں نہ کہیں اس کے کردار کو مشکوک بنا رہی ہے۔