اقلیتی طبقات کی فلاح و بہبودی کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے متعدد اسکیمیں جاری کی جاتی ہیں، لیکن عموماً ملک کے آخری شہری تک یہ اسکیم پہنچ نہیں پاتی ہے۔
وقف بورڈ کے ذریعے فلاحی اسکیموں کو گھر گھر تک پہنچایا جاسکتا ہے: ڈاکٹر ناصر حسین
راجیہ سبھا رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے اقلیتی طبقات کے لیے جاری کردہ اسکیموں سے متعلق بات چیت کی۔انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کے ذریعہ ان فلاحی اسکیموں کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس قسم کی اقلیتی اسکیم سے متعلق بات کرتے ہوئے رکن راجیہ سبھا و کرناٹک وقف بورڈ کے ممبر ڈاکٹر ناصر حسین نے بتایا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کی جانب سے بہت ساری اسکیمیں اقلیتوں کے لیے جاری کی جاتی ہیں، یہ وقف بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ کیسے مؤثر طریقے سے ان اسکیمز کا فائدہ اقلیتوں تک پہنچاتی ہے.
ڈاکٹر ناصر حسین نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایسی اسکیمز کا استعمال اوقافی جائیدادوں پر بھی کیا جاسکتا ہے. اس سلسلے میں انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں اقلیتی طلباء کے ہاسٹلز و مارکیٹ شیڈس کے لیے جو پروجیکٹ جمع کیے گئے تھے، اس کے لیے 119 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ جو صرف کرناٹک کی وقف پراپرٹی کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔