اردو

urdu

ETV Bharat / state

کرناٹک میں حجاب پر پابندی کی برخواستگی پر ملا جلا رد عمل - بی جے پی حکومت نے حجاب پر پابندی عائد کی تھی

Siddaramaiah's announcement to lift hijab ban in Karnataka ریاست کرناٹک میں وزیراعلی سدارامیا نے حجاب پر پابندی کو ہٹانے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے مختلف رہنماوں نے مختلف رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 23, 2023, 12:23 PM IST

بنگلورو: کرناٹک بی جے پی نے سابقہ بی جے پی حکومت کی جانب سے حجاب پر پابندی کو واپس لینے کے فیصلے کا اعلان کرنے پر وزیر اعلیٰ سدارامیا پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ بی جے پی نے الزام لگایا کہ سدارامیا ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اقلیتوں کے 'گنڈوں' کو خوش کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ لوگ انھیں ایک مناسب سبق سکھائیں گے۔

بی جے پی نے کہا کہ "تمام مذاہب کے خوبصورت باغ میں زہریلے بیج بونا سدارامیا کی گارنٹی اسکیم ہے۔ اسکولوں اور کالجوں میں بچوں کے درمیان مساوات کو یقینی بنانے کے لیے یکساں رہنما خطوط لاگو کیے گئے تھے۔ اسے سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھی برقرار رکھا ہے"۔

اسی معاملے پر بی جے پی رہنما و مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ ''یہ محض حجاب پر سے پابندی ہٹانا نہیں ہے بلکہ ریاست میں شرعی قانون کا قیام ہے۔ اگر راہل گاندھی، کانگریس اور انڈیا اتحاد کی ملک میں حکومت ہوگی تو اسلامی قانون نافذ ہو گا‘‘۔

ریاست میں حجاب پر پابندی ہٹائے جانے کے بارے میں کرناٹک کے ریاستی وزیر پرینک کھرگے نے کہا کہ "کرناٹک حکومت جو کچھ بھی کر رہی ہے وہ آئین اور قانون کے مطابق ہے، بی جے پی کے پاس کرنے کو کوئی کام نہیں ہے، انہیں اپنا گھر بنانا چاہیے"۔

کرناٹک میں حجاب پر پابندی ہٹائے جانے پر ریاست کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن منسٹر مدھو بنگارپا نے کہا ہے کہ "اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے... ریاستی تعلیمی پالیسی ثقافت، مطالعہ اور دیگر چیزوں پر مشتمل ہے"۔

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا کے حجاب پر پابندی ہٹانے کے بیان پر آر ایل ڈی کے قومی صدر جینت چودھری نے کہا ہے کہ "یہ آئینی نقطہ نظر سے ایک درست فیصلہ ہے۔ لوگوں کو بنیادی حق کی آزادی دی گئی ہے، اگر کھانے پینے اور لباس پر اس طرح کی پابندیاں لگائی جاتی ہیں تو یہ کیا ہے؟" اس طرح کے فیصلوں سے ایمرجنسی جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی‘‘۔

واضح رہے کہ وزیراعلی سدارامیا نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ انہوں نے ریاست میں طلباء اور پری یونیورسٹی کے طلباء کے لئے حجاب پر پابندی ہٹانے کو کہا ہے کیونکہ لباس انفرادی پسند کا معاملہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وزیراعظم مودی کا 'سب کا ساتھ سب کا وکاس' نعرہ جھوٹا ہے۔ بی جے پی لوگوں اور سماج کو لباس اور ذات کی بنیاد پر تقسیم کرنے میں مصروف ہے۔ کوئی بھی حجاب پہن کر اسکول اور کالج جا سکتا ہے۔ حجاب پر پابندی کا فیصلہ واپس لیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں:حجاب پہننا قانونی اور آئینی حق ہے، اویسی

مزید پڑھیں: 'حجاب پر پابندی سے معاشرے میں غلط اثر پڑےگا'

وزیر اعلی نے کہا کہ "لباس پہننا اور کھانے کی عادتیں لوگوں کی پسند ہیں۔ آپ جو چاہیں لباس پہن سکتے ہیں۔ آپ جو چاہیں کھا سکتے ہیں۔ میں جو بھی کھاؤں وہ میرا حق ہے۔ میں دھوتی اور جبہ میں ملبوس ہوں۔ اگر آپ پینٹ پہننا چاہتے ہیں تو آپ پہن سکتے ہیں۔ اس میں کیا حرج ہے؟، "ہماری حکومت غریبوں کے لیے کام کرے گی۔ آپ کو ان لوگوں کے ساتھ نہیں کھڑا ہونا چاہیے جو جھوٹ بولتے ہیں اور دھوکہ دہی میں ملوث ہیں"۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details