بنگلورو: کرناٹک بی جے پی نے سابقہ بی جے پی حکومت کی جانب سے حجاب پر پابندی کو واپس لینے کے فیصلے کا اعلان کرنے پر وزیر اعلیٰ سدارامیا پر سخت نکتہ چینی کی ہے۔ بی جے پی نے الزام لگایا کہ سدارامیا ممنوعہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اقلیتوں کے 'گنڈوں' کو خوش کرنے کے لیے آئین میں ترمیم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ لوگ انھیں ایک مناسب سبق سکھائیں گے۔
بی جے پی نے کہا کہ "تمام مذاہب کے خوبصورت باغ میں زہریلے بیج بونا سدارامیا کی گارنٹی اسکیم ہے۔ اسکولوں اور کالجوں میں بچوں کے درمیان مساوات کو یقینی بنانے کے لیے یکساں رہنما خطوط لاگو کیے گئے تھے۔ اسے سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھی برقرار رکھا ہے"۔
اسی معاملے پر بی جے پی رہنما و مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ ''یہ محض حجاب پر سے پابندی ہٹانا نہیں ہے بلکہ ریاست میں شرعی قانون کا قیام ہے۔ اگر راہل گاندھی، کانگریس اور انڈیا اتحاد کی ملک میں حکومت ہوگی تو اسلامی قانون نافذ ہو گا‘‘۔
ریاست میں حجاب پر پابندی ہٹائے جانے کے بارے میں کرناٹک کے ریاستی وزیر پرینک کھرگے نے کہا کہ "کرناٹک حکومت جو کچھ بھی کر رہی ہے وہ آئین اور قانون کے مطابق ہے، بی جے پی کے پاس کرنے کو کوئی کام نہیں ہے، انہیں اپنا گھر بنانا چاہیے"۔
کرناٹک میں حجاب پر پابندی ہٹائے جانے پر ریاست کے پرائمری اور سیکنڈری ایجوکیشن منسٹر مدھو بنگارپا نے کہا ہے کہ "اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے... ریاستی تعلیمی پالیسی ثقافت، مطالعہ اور دیگر چیزوں پر مشتمل ہے"۔