ورنگل: ریاست تلنگانہ کے ورنگل میں واقع مائنارٹی انٹل ایکچول فورم کے صدر ڈاکٹر انیس صدیقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران موجودہ دور میں مسلمانوں کی تعلیم اور معاشی حالت پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر انیس صدیقی نے کہا کہ موجودہ دور میں اقلیتی ادارے خصوصاً امت مسلمہ میں تعلیمی فریضے کو ادا کرنے میں ناکام ہے۔ ماضی میں مسلمان خصوصاً تعلیمی میدان میں اس طرح چھائے ہوئے تھے کہ پوری دنیا میں ان کا ثانی ملنا مشکل تھا۔ تعلیمی میدان کے ہر شعبے میں مسلمان امتیازی حیثیت حاصل کیے ہوئے تھے لیکن موجودہ دور میں جو مسلمان معراج تک پہنچ چکا تھا آج پستی اور جہالت کی اندھیری گہرائیوں میں گہر چکا ہے۔ تعلیمی ادارے خصوصاً اقلیتی تعلیمی ادارے ان اندھیروں سے باہر نکالنے میں اپنا حق ادا نہیں کر پا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتوں کے نام پر چلائے جانے والے ادارے بالخصوص مسلم اقلیتی ادارے کیا اپنا حق ادا کر پا رہے ہیں۔کیا مسلمانوں کو صحیح تعلیم دے پا رہے ہیں یا کے ذریعے مسلمانوں کا استحصال ہو رہا ہے۔ موجودہ دور میں کیا اقلیتی ادارے بالخصوص مسلم ادارے ملت میں تعلیمی بیداری پیدا کرنے اور انہیں اعلی تعلیم دینے میں اپنا رول ادا کر پا رہے ہیں۔ یہ سب سے اہم سوال ہے کیونکہ موجودہ جو دور ہے۔ وہ مسابقتی دور ہے۔اس دور میں مسلم طلبہ و طالبات کیا کندھے سے کندھا لگا کر دوڑنے کے قابل نہیں ہیں۔