ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں یونائٹیڈ فورم بیدر(کل جماعتی مسلم متحدہ محاذ بیدر) کی جانب سے ایک یادداشت صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے نام سے موسوم ڈپٹی کمشنر بیدر کے توسط سے بھیجی گئی، اس یاد داشت میں ملک کے موجودہ حالات میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ پیش آنے والے ظلم و تشدد کے واقعات، عصبیت پر مبنی حرکات اور مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت کے ذریعہ انہیں مشتعل کئے جانے سمیت کئی اہم اور غیر معمولی واقعات کا ذکر کیا گیا ہے، اس یادداشت میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت میں اگر عدم تحفظ کااحساس پایا جائے گا توملک کی ترقی رک جائے گی۔
یادداشت میں کہا گیا ہے کہ دو ماہ قبل بی جے پی کی قومی ترجمان نپور شرماکی جانب سے پیغمبر اسلام حضرت محمدﷺ کے شانِ اقدس میں نازبیا اور غیر معیاری باتوں نے ساری دنیا میں ملک کو شر مسار کیا تھا، ابھی یہ معاملہ ختم بھی نہیں ہوا کہ حیدرآباد کے حلقہ گوشہ محل کے رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کی جانب سے دانستہ طور پر رحمت للعالمین پغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے بارے میں واہیات اور اہانت آمیز الفاظ کا استعمال کئے گئے۔مسلمان ہر قسم کے ظلم و زیادتی کو برداشت کرسکتے ہیں لیکن اپنے آقا سرکار مدینہﷺ کی شان میں ادنی سی گستاخی بھی برداشت نہیں کرسکتے ۔