بنگلور:کرناٹک میں اسمبلی انتخابات قریب آتے ہی حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی نووھیراہ شیخ کی قیادت والی ’’مہیلا امپاورمینٹ پارٹی‘‘، جس نے 2018 کے انتخابات میں 200 سے زائد نشستوں پر امیدوار اتارے تھے اور سبھی کی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں، اب ساڑھے چار برس بعد میڈیا کو خطاب کرتے ہوئے اپنے فعال ہونے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق لیڈر اور ایم ای پی کے نومنتخب صدر عبد الرحمن اور پارٹی کی قومی نائب صدر فریدہ بیگم نے ایم ای پی کرناٹک کے متعلق سوالات کے جوابات دئے۔ اس موقع پر عبد الرحمان نے بتایا کہ ’’ایم ای پی کی جانب سے ریاست بھر میں 150 نشستوں پر مضبوطی کے ساتھ الیکشن لڑا جائیگا اور کرپشن میں ڈوبی ہوئی بھارتیہ جنتا پارٹی کو اکھاڑ پھینکا جائیگا۔‘‘
عبد الرحمن نے بتایا کہ مقامی مسائل کو حل کرنے کے تئیں ایم ای پی کی جانب سے ہر سطح پر ایک فرد کو نامزد کیا جائے گا اور اس کے مشورے کے ساتھ عوامی مسائل کو حل کرنے کی کوششیں کی جائیں گی۔ اس موقع پر پارٹی کی قومی صدر فریدہ بیگم نے کہا کہ وہ پارٹی نہیں بلکہ سماجی کارکنوں کی طرح گزشتہ برسوں میں کام کر رہی تھی۔ اس سوال کے جواب میں کہ جب حجاب کا مسئلہ پیش آیا اور ریاست میں عوامی مسائل پیش آئے تو وہ کہاں تھی؟ فریدہ بیگم نے بتایا ان کی قائد نوھیرا شیخ کو گزشتہ برسوں میں کچھ پریشانیاں رہیں، تاہم اس مرتبہ آندھرا پردیش کے تروپتی سے تعلق رکھنے والی نوہیرا شیک کی قیادت والی پارٹی کرناٹک اسمبلی کی 150 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اس کا نشان ہیرا ہے۔