ریاست کرناٹک کے ٹیپو سلطان کی نگری شہر میسور کے ایک بینک نے رفاہ المسلمین نامی ایک تعلیمی ادارہ کو نوٹس جاری کیا، بینک کے مطابق رفاہ المسلمین نے حضرت انڈے شاہ ولی کی وقف کر دہ جائیداد میں ایک عید گاہ کو رہن پر رکھ کر 8.75 کروڑ روپے قرض لیے تھے لیکن تین برس گزر جانے کے بعد بھی یہ قرض بینک کو واپس نہیں دیا گیا۔
بینک کے مطابق گیارہ برس گزرنے کو ہیں۔ ادارے نے بینک کو قرض نہیں لوٹایا جبکہ اب سود سمیت قرض کی کل رقم 32 کروڑ ہوچکی ہے۔
میسور: نجی ادارہ نے عیدگاہ کو ریہن رکھ کر لیا قرض اس معاملے کو میسور کے رکن اسمبلی تنویر سیٹھ جو کہ کرناٹک وقف بورڈ کے رکن بھی ہیں، نے وقف بورڈ کے سی ای او سے ملاقات کی ہے اور اس کے حل کے لیے کوشش کی گزارش کی ہے۔
اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے رکن اسمبلی میسور حلقہ تنویر سیٹھ نے بتایا کہ انہوں نے بینک کو نوٹس جاری کیا۔
تنویر سیٹھ نے بتایا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ یدی یورپا سے ملاقات کریں گے اور مذکورہ اوقاف کی جائیداد میسور عیدگاہ کی نیلامی نہ ہو اس سلسلے میں ان سے تبادلہ خیال کریں گے۔