کرناٹک میں بس رہے کوکی کمیونٹی کے لوگ اپنی ریاست کو لے کر فکر مند بنگلورو: منی پور میں گزشتہ 3 مہینوں سے میتی اور کوکی کمیونٹیز کے درمیان کشیدگی دیکھی جارہی جس کے نتیجے میں ریاست بھر میں تشدد کے واقعات پیش آرہے ہیں۔منی پور کیں جاری تشدد کو لے کر پورے ملک میں احتجاج و مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
اس موقع پر مسز ایگیس نے کہا کہ کوکی کمیونیٹی کی پرزور مانگ یے کہ حکومت ان کے لئے ایک علہدہ نظام بنائے تبھی یہ ممکن ہے کہ امن قائم ہو سکتا ہے۔
اس موقع پر مسٹر مساؤ نے کہا کہ منی پور کے وزیراعلیٰ میٹی کمیونیٹی کے ساتھ ملکر ریاست میں کوکی کمیونٹی کا صفیا کرنے کا منصوبہ تیار کیا یے. لہٰذا وزیراعلیٰ کو برخاست کیا جائے اور کسی معتبر شخص کو ریاست میں اقتدار پر رکھے تاکہ امن کا قیام ہوسکے۔
یاد رہے کہ کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب کوکیوں نے میٹیوں کی طرف سے سرکاری قبائل کا درجہ دینے کے مطالبات کے خلاف احتجاج شروع کیا۔کوکی طبقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس سے حکومت پر ان کا مضبوط اثر و رسوخ بڑھے گا۔انہیں کوکی اکثریتی علاقوں میں زمین خریدنے کی اجازت بھی ملے گی. تاہم، اس کی بہت سی بنیادی وجوہات ہیں جیسے کہ کوکیوں کا کہنا ہے کہ منشیات کے خلاف جنگ Meitei کی زیرقیادت حکومت نے اپنی کمیونٹی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:INDIA Delegation Manipur Visit 'انڈیا' کے وفد نے منی پور سے متعلق ایوان کے لیڈروں کو دی جانکاری
اس ریاست میں تشدد اس وقت غیر معمولی حد تک بڑھ گیا جب حال ہی میں ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں دو خواتین کو برہنہ کر کے پریڈ کیا گیا اور حکومت سے وضاحت طلب کی گئی اور منی پور کے وزیر اعلیٰ بیرن سنگھ سے استعفیٰ مانگنے کی آوازیں اٹھیں۔ مرکز میں بھی اس معاملے کی وجہ سے بی جے پی کو کافی گرما گرمی کا سامنا کرنا پڑا،