اردو

urdu

ETV Bharat / state

کرناٹک: اراکین اسمبلی کے استعفی پر فوراً فیصلے سے انکار

باغی اراکین اسمبلی کے استعفی پر اسپیکر کے آر رمیش کمار نے کہا کہ وہ اس معاملے میں بجلی کی رفتار سے کام نہیں کرسکتے۔

کرناٹک: اسپیکر نے اراکین اسمبلی کے استعفی پر فوراً فیصلہ سے کیا انکار

By

Published : Jul 12, 2019, 3:46 PM IST

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کرناٹک اسمبلی کے اسپیکر رمیش کمار نے سیاسی بحران کا سامنا کررہی کانگریس-جنتا دل اتحادی حکومت کے باغی اراکین اسمبلی کے استعفی پر فوراً فیصلہ دینے سے انکار کردیا ہے۔

رمیش کمار کا کہنا ہے کہ' ان سے بجلی کی رفتار سے کام کرنے کی امید نہیں کی جاسکتی۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 10 باغی اراکین اسمبلی نے اسمبلی اسپیکر کے سامنے پیش ہونے اور انھیں نئے سرے سے استعفی دینے کا حکم دیا تھا۔

اس تعلق سے اسپیکر کے فیصلہ کا انتہائی تجسس کے ساتھ انتظار کیا جارہا ہے، رمیش کمار نے ان کا استعفی لے لیا ہے لیکن اس پر وہ جانچ کرنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کریں گے۔

ممبئی سے باغی اراکین اسمبلی کو دو خاص طیاروں کے ذریعہ بینگلورو لایا گیا تھا جہاں سے انھیں ایوان تک لیے جانے کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

کہا جارہا ہے کہ باغی اراکین اسمبلی ممبئی واپس اسی ہوٹل میں چلے گئے ہیں جہاں وہ پہلے ٹھہرے ہوئے تھے۔
کانگریس کے 13، جنتا دل ایس کے 3، کل 16 راکین اسمبلی کے استعفی دینے کے بعد ریاست میں 13 ماہ پرانی اتحادی حکومت گرنے کے قریب آگئی ہے۔

اور مزید یہ کہ دو آزاد اراکین اسمبلی نے بھی اتحادی حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اتحادی حکومت کے باغی اراکین اسمبلی کو حکم دیا تھا کہ وہ گزشتہ روز زام 6 بجے تک اسپیکر سے ملاقات کریں اور انھیں پھر سے استعفی سونپیں۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ' اسمبلی اسپیکر کے فیصلہ سے جمعہ تک عدالت کو آگاہ کیا جانے کے بعد عدالت باغی اراکین اسمبلی کی عرضی پر سماعت کی جائے گی۔

عدالت نے کرناٹک کے ڈی جی پی کو بھی حکم دیا تھا کہ' وہ ممبئی سے بینگلورو ہوائی اڈہ سے لیکر ایوان پہنچنے تک انھیں سخت تحفظ فراہم کرے۔

اسپیکر رمیش کمار کا کہنا ہے کہ' کیا مجھے بجلی کی رفتار سے کام کرنا چاہیے؟ کس کے لیے؟ قانون اور لوگوں کا کیا ہوگا؟ میں صرف آئین کے مطابق کام کررہا ہوں، میں جلدبازی میں کام نہیں کرتا'۔

انھوں نے مزید کہا کہ' عدالت نے مجھے جلد فیصلہ کرنے کو کہا ہے جسے میں سمجھ نہیں پارہا ہوں کہ کیا فیصلہ کرنا ہے کیوںکہ آئین کچھ اور کہتا ہے اس لیے میں نے انھیں(باغی اراکین اسمبلی) کو پیش ہونے کو کہا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details