اردو

urdu

ETV Bharat / state

Civil Society Blames Karnataka Police: کرناٹک پولیس سپریم کورٹ کے ہدایات کو نظر انداز کر رہی ہے،سول سوسائٹی کا الزام

سری رام سینا کے رہنما پرمود متالک جوعام طورپر اپنے نفرت انگیز بیانات کے لئے اکثر ث بیشتر سرخیوں میں رہتے ہیں،حال کے ایام میں انہوں نے مسلم خواتین کے تعلق سے نفرت انگیز بیان دیا تھا،جس کے بعد سے ان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے

سول سوسائٹی کا الزام
سول سوسائٹی کا الزام

By

Published : Feb 24, 2023, 6:13 PM IST

سول سوسائٹی کا الزام

ریاست کرناٹک میں رواں برس اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، انتخابات سے قبل شر پسند عناصر کی جانب سے آئے دن نفرت انگیز بیانات دیئے جارہے ہیں،حال ہی میں ہندو شدت پسند تنظیم سری رام سینا کے صدر پرمود متالک کی جانب سے مسلم خواتین کے تعلق سے ایک متنازعہ بیان دیا گیا ،جس کے بعد سول سائٹی کے ارکان نے پرمود متا لک کے اس بیان کی سخت مذمت کی ہے ۔

کرناٹک کے دارلحکومت بنگلور میں واقع کرناٹک ڈی جی پی دفتر کے باہر سماجی تنظیموں کی جانب سے اس متنازعہ بیان کے خلاف احتجاج کیا گیا،احتجاجیوں نے کرناٹک پولیس پر یہ الزام عائد کیا کہ پولیس عدالت عظمی کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے،احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے آرڈرز کے مطابق نفرت پھیلانے والے پرمود متالک پر سو موٹو ایف آئی آر درج کرے اور اسے گرفتار کرنا چاہیے۔

واضح رہےکہ حال کے ایام میں کئی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے کبھی ٹیپو سلطان کے نام پر تو کبھی لو جہاد کے نام پر نفرت انگیز بیانات دیئے جارہے ہیں،تاہم ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔

سری رام سینا کے رہنما پرمود متالک جوعام طورپر اپنے نفرت انگیز بیانات کے لئےسرخیوں میں رہتے ہیں،حال کے ایام میں انہوں نے مسلم خواتین کے تعلق سے نفرت انگیز بیان دیا تھا،جس کے بعد سے ان کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، ڈی جی پی کے دفتر کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کرنے والے سماجی کارکنان نے کہا کہ پولیس سپریم کورٹ ہدایات عمل نہیں کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نفرتی بیانات پر روک لگانے کے لئے ہدایات جاری کئے گئے ہیں کہ اس سلسلے میں سو موٹو ایف آئ آر درج کرکے کارروائی کی جائے، تاہم کرناٹک پولیس کی جانب سے کسی طرح کی کوئی کاروائی نہیں کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں:SC On Hate Speech نفرت انگیز تقریر پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، سپریم کورٹ

ABOUT THE AUTHOR

...view details