مولانا محمد صابر علی سکریٹری محبان شیخ الاسلام اکیڈمی یادگیر Shaikh-ul-Islam Academy Yadgir نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عام مسلمانوں اور خصوصاً نوجوانوں کو سال نو کی شرعی حیثیت کو سمجھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
جشن سال نو کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اکثر ہم دیکھتے ہیں کہ سال کے آخری رات میں خصوصاً نوجوان گاڑیوں پر گشت کرتے ہیں، کیک کاٹتے ہیں، آتش بازی کرتے ہیں، شراب نوشی کرتے ہیں یہ ساری چیزیں بے بنیاد، غیر شرعی اور غیر انسانی ہیں۔ ہر وہ چیز جس میں اپنی صحت اور دوسروں کو تکلیف پہنچتی ہو ایسے چیزوں سے پرہیز کرنا نہایت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں بھی آج بھی کئی ایسے مسلم نوجوان ہیں جو یہ نہیں جانتے کہ اسلامی نیا سال کون سا ہے اکثر نوجوان اور کم تعلیم یافتہ لوگ کو اس بات کا علم ہی نہیں ہے کہ اسلام کا نیا سال محرم الحرام ہے اور کئی مسلم احباب تو قمری مہینوں کے ناموں تک سے واقف نہیں ہیں۔ سال کی آخری رات میں غیر شرعی عمل کرنا دوسروں کو تکلیف پہنچانا شرعی طور پر بھی غلط ہے اور انسانیت کے بھی خلاف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Reaction On Raising Marriage Age for Women: حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے کے بجانے ان کی تعلیم اور تحفظ پر توجہ دے
مولانا نے مزید کہا کہ اس طرح کی غیر شرعی عمل سے بچیں خصوصاً نوجوان اس طرح کے کوئی بھی عمل نہ کریں جس سے اللہ ناراض ہوتا ہے۔