کرناٹک کسان سنگھ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر یادگیر کو ایک یاداشت پیش کی گئی۔جس میں ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کسانوں کو ہوئے نقصانات کا اندازہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔
ساتھ میں مطالبہ کیا گیا کہ ڈیزل، پٹرول کی شرح کو کم کیا جائے، زراعت پر لگائی گئی جی ایس ٹی کو ختم کیا جائے، کسانوں کو بیج بلامعاوضہ فراہم کی جائے اور تمام زرعی سرگرمیوں کے لیے ملازمت کی گارنٹی اسکیم میں توسیع کی جائے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کسان کے بچوں کے لیے کم از کم دس ہزار روپئے کا پیکج بھی دیا جائے۔
کسانوں کے مسائل کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو یادداشت دی گئی
کسان رہنما ملکارجن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ڈپٹی کمشنر یادگیر کو کسانوں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے ایک یادداشت پیش کی ہے۔جس میں کسانوں کے مسائل کو ریاستی حکومت سے جلد از جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کسانوں کے مسائل کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو یادداشت دی گئی
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کورونا کے روک تھام کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے یہ قابل مبارک باد ہے۔ لیکن وہیں پر ضلع کا کسان کورونا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے کافی پریشان ہے کسانوں کے مسائل پر بھی ضلعی انتظامیہ کو سنجیدگی کے ساتھ غور کرنا چاہیے۔
اس موقع پر کرناٹک کسان سنگھ ریاستی مہلا مورچہ کے جنرل سیکرٹری ناگ رتنا پاٹل کے علاوہ کرناٹک کسان سنگھ کے دیگر ذمہ داران بھی موجود رہے۔