بنگلور: پلوامہ حملے کے متعلق ستیہ پال ملک کے بیان آنے کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی نے گورنر ستیہ پال ملک کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ وہیں کرناٹک جے ڈی ایس لیڈر سی ایم ابراہیم نے سوال کیا کہ اس وقت مین اپوزیشن کانگریس نے کیوں خاموشی اختیار کی تھی۔ سی ایم ابراہیم نے کہا کہ اڈانی معاملے میں کانگریس جے پی سی کی مانگ کر رہی ہے تو پلوامہ اٹیک معاملے میں تحقیقات کی مانگ کیوں نہیں کی؟۔
سی ایم ابراہیم نے کہا کہ سنہ 2019 میں جو سانحہ پیش آیا، وہ نہایت ہی دردناک رہا۔ اس میں 40 جوان شہید ہوئے اور اگر اس میں مودی کے اقتدار والی حکومت کی کسی بھی قسم کا رول ہے تو ضروری ہے کہ وہ عوام کے سامنے آئے اور یہ تبھی ممکن ہوگا جب پلوامہ دہشت گردانہ حملے سے متعلق تفتیش یا جانچ کی جائیگی۔ اس سلسلے میں سی ایم ابراہیم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کانگریس کے لیڈر منصور خان نے کہا کہ دیوے گوڑا جو کہ سابق وزیر اعظم ہیں، اگر وہ آگے بڑھ کر آتے ہیں اور اب بھی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی کی جانچ کی مانگ کرتے ہیں تو کانگریس بھی ان کا ساتھ دیگی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس سوال پر کہ وہ تب کیوں چپ تھے اور اب جب کہ ان کی گورنرشپ کی میقات ختم ہوچکی تب معاملے کو سامنے لارہے ہیں، ستیہ پال ملک نے وضاحت کی کہ یہ بتانا "غلط" ہے کہ وہ دفتر چھوڑنے کے بعد ہی 2019 کے پلوامہ دہشت گردانہ حملے پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر کے سابق گورنر کا یہ تبصرہ اس وقت آیا جب انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے حالیہ بیان پر ایک سوال کا جواب دیا کہ وہ 'ہم سے علیحدگی کے بعد الزامات لگا رہے ہیں'۔ ستیہ پال ملک نے بتایا کہ 'یہ کہنا غلط ہے کہ میں نے یہ مسئلہ اس وقت اٹھایا جب میں اقتدار سے باہر تھا۔ میں نے حملے کے دن ہی اس معاملے کو اٹھایا تھا۔