بنگلورو:ریاست کرناٹک میں زیر اقتدار کانگریس پارٹی نے رواں تعلیمی سال میں تمام سرکاری اسکولوں سے آر ایس ایس کے بانی کیشو بلیرام ہیڈگیوار کے باب کو نصاب سے خارج کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ اساتذہ کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ بی جے پی حکومت کے دور میں شامل دیگر اسباق نہ پڑھائیں، جس میں آر ایس ایس کے بانی کیشو بلیرام ہیڈگیوار کا سبق بھی شامل تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ کانگریس حکومت جلد ہی اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کرے گی۔ دائیں بازو کے چکرورتی سلیبلے اور اسکالر بننجے گوونداچاریہ کے اسباق کو بھی نکال دیا جائے گا، چونکہ 2023-24 تعلیمی سال کی نصابی کتابیں پہلے ہی شائع ہو چکی ہیں، اس لیے حکومت ریپبلکیشن کا حکم نہیں دے گی، لیکن اساتذہ سے اسباق کو خارج کرنے کے لیے کہے گی۔
مزید پڑھیں:DU on Poet Iqbal Chapter دہلی یونیورسٹی کا نصاب سے علامہ اقبال کا باب ہٹانے کا اعلان، حتمی فیصلہ باقی
ذرائع کے مطابق اس بات کا فیصلہ منگل کو وزیر اعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں کیا گیا، جس میں وزیر تعلیم مدھو بنگارپا اور ترقی پسند مفکرین نے شرکت کی۔ متنازع اور قابل اعتراض تحریروں کو تدریس اور امتحان کے عمل سے ہٹانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ سدارامیا نے ہدایت دی کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں شامل کیے گئے متنازع مواد کی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کی جائے۔
سرکاری سرکلر جاری کرنے سے پہلے اس معاملے پر کابینہ میں بحث ہونے کا امکان ہے۔ اس سے قبل سدارامیا نے ایک واضح بیان دیا تھا کہ طلباء کے ذہنوں کو زہر آلود کرنے والے مواد کو حذف کردیا جائے گا۔آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر ترجمان گنیش کارنک نے کہا کہ کانگریس بی جے پی حکومت کی طرف سے ملک کے مفاد میں اٹھائے گئے اقدامات کو واضح طور پر پیچھے ہٹنے، انکار کرنے اور روکنے کے اقدامات کو قریب سے دیکھ رہی ہے۔