بنگلور: کرناٹک میں برسر اقتدار کانگریس حکومت نے ریاست میں بی جے پی کی قیادت والی سابقہ حکومت کے دوران عوامی منصوبوں کے لیے '40 فیصد کمیشن' کے مطالبے کے الزامات کی عدالتی تحقیقات کا حکم جاری کیا ہے. اقتدار سنبھالنے کے تین ماہ بعد، حکمراں کانگریس پارٹی نے ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ناگا موہن داس کی سربراہی میں انکوائری پینل قائم کرنے کا حکم جاری کیا ہے. حکم نامے کے مطابق کمیشن ان محکموں کی سرگرمیوں کی انکوائری کرے گا جہاں بڑے پیمانے پر عوامی کام کیے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ جب بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار میں رہی تھی، تب کرناٹک اسٹیٹ کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ اس وقت کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومائی کو تمام عوامی منصوبوں پر 40 فیصد کمیشن وصول کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے خط کے ذریعے شکایت کی تھی، تاہم وزیراعظم کی جانب سے کوئی جواب یا کاروائی نہیں کی گئی تھی۔ حکم میں کہا گیا کہ کام شروع ہونے سے پہلے ہی 25 سے 30 فیصد کمیشن عوامی نمائندوں کو ادا کیا جاتا ہے جبکہ باقی کام مکمل ہونے کے بعد ادا کیا جاتا ہے. تاہم، حکومتی سطح پر ان سنگین الزامات پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی، حتیٰ کہ کوئی انکوائری تک نہیں کی گئی تھی۔