بیدر:کرناٹک کے بیدر میں منعقدہ یک روزہ ورکشاپ میں شرکت کے لیے تشریف لائیں کمل تائی جامکر مہیلا مہا ودیالیہ، پربھنی مہاراشٹر کی وائس پرنسپل ڈاکٹر سنگیتا نے ڈاکٹر سنگیتا نے ایک بیان میں کہا کہ اردو زبان میں جو تہذیب و تمدن، اخلاقیات اور شیرنی پائی جاتی ہے، وہ دنیا کی کسی اور زبان میں نہیں دیکھی جا سکتی۔ میں بچیوں کو انگریزی پڑھاتی ہوں اور بچیوں سے اردو سیکھنے کی کوشش کرتی ہوں۔ ہمارے کالج میں صدر شعبے اردو نسیم بیگم سے بھی اردو سیکھ رہی ہوں۔ اردو زبان کو مسلمانوں کی زبان کہا جاتا ہے اس سوال پر ڈاکٹر سنگیتا نے کہا کہ 'یہ الزام سراسر غلط ہے۔ اردو ہندوستانی زبان ہے اور اردو سارے ہندوستانیوں کی زبان ہے۔ کسی بھی زبان کو اس کے حلقے اور اس کے چاہنے والوں کی حد تک محدود رکھنا، اس زبان کے ساتھ ناانصافی کرنا ہے۔'
ڈاکٹر سنگیتا نے کہا کہ میری بچپن ہی سے یہ خواہش رہی ہے کہ میں اردو زبان سیکھوں۔ اردو زبان میں اچھے طریقے سے بات کر سکوں۔ ہمارے کالج میں جو شعبہ اردو ہے، ان میں اکثر لڑکیوں کی مادری زبان اردو ہے۔ مجھے انہیں تعلیم دیتے ہوئے بڑی مسرت محسوس ہوتی ہے۔ میں ان لڑکیوں کو انگریزی پڑھاتی ہوں لیکن جن کی مادری زبان اردو ہے۔