اردو

urdu

By

Published : Aug 27, 2022, 2:08 PM IST

ETV Bharat / state

Kalyana-Karnataka کلیان کرناٹک میں ثقافتی و ترقیاتی ورکشاپ منعقد کیا جائے گا

کلیان کرناٹک ہسٹری اینڈ کلچرل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبر سکریٹری لکشمن دستی نے کہا کہ اس ورکشاپ میں ہمارے خطے کے آزادی پسندوں کی تاریخ پر چالیس سے زائد مقالے پیش کیے جائیں گے۔ Kalyana Karnataka Region Development Board

کلیان کرناٹک
کلیان کرناٹک

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر میں 3 اور 4 ستمبر کو کلیان کرناٹک ہسٹری کلچرل اینڈ ڈیولپمنٹ ورکشاپ کا انعقاد یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ فشریز سائنسز کے آڈیٹوریم ہال میں کیا جا ئیگا، اس بات کی اطلاع یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ فشریز سائنسز کے چانسلر ڈاکٹر کے سی ویرانا نے دی۔

Kalyana Karnataka Region Development Board

ڈاکٹر کے سی ویرانایونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ فشریز سائنسز کے کانفرنس ہال میں کلیان کرناٹک ہسٹری کلچرل اینڈ ڈیولپمنٹ ورکشاپ کے انعقاد کے ابتدائی اجلاس کی صدارت کر تے ہو ئے خطاب کر رہے تھے، اس دو دوزہ۔ اجلاس میں کلیان کرناٹک خطہ کے مورخین اور مختلف یونیورسٹیوں کے ریسورس پرسنز اور کالج کے پرنسپل اس ورکشاپ میں شرکت کریں، انہوں نے کہا کہ اس خطے کی تاریخ کو ہماری نوجوان نسل تک پہنچانا ضروری ہے۔

کلیان کرناٹک ہسٹری اینڈ کلچرل ڈیولپمنٹ کمیٹی کے ممبر سکریٹری لکشمن دستی نے کہا کہ اس ورکشاپ میں ہمارے خطے کے آزادی پسندوں کی تاریخ پر چالیس سے زائد مقالے پیش کیے جائیں گے۔

1724 سے 1948 تک انتظامیہ، سیاسی نظام، سماجی نظام، اقتصادی نظام، تعلیمی نظام، زرعی نظام، مواصلات اور ٹریفک کا نظام، کلیان کرناٹک میں آزادی کی تحریک، کلیان کرناٹک میں تحریک آزادی، انگریزوں کی طرف سے عائد تین غیر حقیقی شرائط، پولیس آپریشن 1948۔ 1956 میں حیدرآباد کی آزاد ہندوستان ریاستی انتظامیہ، اکھنڈ کرناٹک میں انضمام کی تحریک، فضل علی رپورٹ کے مطابق اکھنڈ کرناٹک کی تعمیر، فضل علی کمیشن رپورٹ کی سفارشات، دھرم سنگھ کمیٹی کی رپورٹ برائے فلاحی کرناٹک کی ترقی، خصوصی ترقیاتی بورڈ کا قیام۔تاریخ دان ڈاکٹر بی سی مہابلیشورپا نے کہا کہ اس خطے کی تاریخ اور ثقافت پر روشنی ڈالی جانی چاہئے اور کنڑ زبان کو محفوظ کیا جانا چاہئے۔

مزید پڑھیں:دتاتریہ پاٹل کلیان کرناٹک ڈیولمپنٹ بورڈ کے نئے صدر

انہوں نے کہا کہ عصری تاریخ کو فراموش نہیں کرنا چاہیے تاکہ تاریخی سچائی نظر آ سکے۔ اس حصے میں بہت سے مورخین پتے چھپانے کی طرح کام کر رہے ہیں اور کہا کہ ایسے لوگوں کی نشاندہی پر کام ہونا چاہیے۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شیوکمار، کنڑ اور کلچر ڈپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ڈائرکٹر سدرما شندے، انڈر گریجویٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائرکٹر چندرکنت گنگا شیٹی، ڈاکٹر محمد ما جد داغی، ڈاکٹر رگھوشنکھ ، رامپا ایچ کوراوارا، اشوکا پوار، سنتوش چٹی۔ اور یونیورسٹی کے دیگر افسران اور عملہ بھی موجود تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details