آئی ایم اے کی بدعنوانی معاملے میں حالانکہ سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات جاری ہے، اس کمپنی کے معاملے کی دیکھ ریکھ کر رہی کامپیٹینٹ اتھارٹی نے متاثرین کو ان کا سرمایہ واپس دیئے جانے کے سلسلے میں 'کلیم فارمز' جاری کیے ہیں۔
کامپیٹینٹ اتھارٹی سے آئی ایم اے متاثرین کے لیے کلیم فارمز جاری - کمپنی کے صرف 450 کروڑ کی جائداد ہی ضبط ہوئی ہے
آئی مانیٹری اڈوائزری (آئی ایم اے) ریاست کرناٹک کی سب سے بڑی بدعنوانی مانی جاتی ہے۔ جس میں حلال سرمایہ کاری کے نام پر ہزاروں لوگوں کے ہزاروں کروڑ روپے اینٹھے گئے تھے۔
کامپیٹینٹ اتھارٹی سے آئی ایم اے متاثرین کے لیے کلیم فارمز جاری
واضح رہے کہ ریاست کی سابق مخلوت حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ اسپیشل انویسٹیگیشن ٹیم اور سی بی آئی کے مطابق تقریباً 3000 کروڑ روپے کا سرمایہ متاثرین کو واپس کیا جانا ہے جب کہ کامپیٹینٹ اتھارٹی نے اب تک اس کمپنی کے صرف 450 کروڑ کی جائداد ہی ضبط ہوئی ہے۔
اس معاملے کی موجودہ اپڈیٹ اور کلیم فارم کے صحیح استعمال کے متعلق ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن سید گلاب نے تفصیلات بتائی۔